‘اینٹ مین اینڈ دی واسپ: کوانٹم مینیا ‘؛ پہلے ہی ویک اینڈ پر 10 کروڑ ڈالرز کا بزنس
لاس اینجلس۔فروری۔ڈزنی اور مارول اسٹوڈیو کی نئی فلم ‘اینٹ مین اینڈ دی ویسپ: کوانٹم مینیا’ نیریلیز کے پہلے ہی ہفتے ہی باکس آفس پر کامیابی کا سفر شروع کر دیا ہے۔امریکی باکس آفس پر 10 کروڑ ڈالر سے زائد کا بزنس کرنے والی فلم،دنیا بھر سے ابتدائی تین دن میں 22 کروڑ ڈالرز سے زائد کما چکی ہے۔تین دن کے بزنس پر نظر ڈالتے ہوئے مبصرین اس رائے کا اظہار کر رہے ہیں کہ شائقین آج بھی مارول فلمز کا اسی طرح انتظار کرتے ہیں جیسے پہلے کرتے تھے۔ یہ نومبر میں ریلیز ہونے والی ‘بلیک پینتھر: وکانڈا فورایور’ کے بعد پہلی مارول فلم ہے جو سنیما میں ریلیز ہوئی۔مارول اسٹوڈیو کی 31ویں فلم کے لیے شائقین تو شاید پہلے سے منتظر تھے البتہ ناقدین اسے ریلیز سے قبل ہی فلاپ فلم قرار دے رہے تھے۔ کسی نے اس کو اب تک کی سب سے بری مارول فلم ‘ایٹرنلز’ سے معمولی بہتر قرار دیا تھا تو کوئی اسے سال کی سب سے بری فلم کہہ رہا تھا۔مبصرین کے خیال میں خراب ریویوز کے باوجود اس فلم کی کامیابی دیگر فلم سازوں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔’کوانٹم مینیا’ کا امریکی باکس آفس پر راج کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اس فلم کا پہلے ویک اینڈ پر بزنس پہلی اینٹ مین فلم سے دوگنا ہے اور یہ مسلسل 31ویں مارول فلم ہے جس نے باکس آفس پر ڈیبیو ہی ٹاپ پوزیشن پر کیا ہے۔
‘کوانٹم مینیا’ کی کہانی کیا ہے؟’کوانٹم مینیا’ کی کہانی اسکاٹ لینگ (پال رڈ) اور ان کے خاندان کیگرد گھومتی ہے جو ایک تجربے کے نتیجے میں کوانٹم ریالم نامی ایک ایسے جہاں میں پہنچ جاتے ہیں، جہاں اینٹ مین کی ساتھی دی ویسپ (ایونجلین للی) کی والدہ جینٹ (مشیل فائفر) کو ان کے والد ہینک پم (مائیکل ڈگلس) کئی سال قید رہنے کے بعد رہا کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔اس بار کوانٹم ریالم میں پہنچانے والی کوئی اور نہیں، اسکاٹ لینگ کی بیٹی کیسی (کیتھرین نیوٹن) تھیں جو ہینک پم کی مدد سے ایسا کرنے میں کامیاب ہوتی ہیں،جب یہ پانچوں افراد کوانٹم ریالم میں پہنچتے ہیں تو انہیں اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں سے نکلنے کے لیے انہیں کینگ (جوناتھن میجرز) نامی فاتح کو شکست دینا ہوگی جو اپنا جہاز خراب ہوجانے کی وجہ سے وہاں قید ہوجاتا ہے۔کینگ کا جینٹ سے کیا تعلق ہے اور جینٹ انہیں وہاں جانے سے کیوں روکتی ہے؟ یہ سب کچھ اور بہت کچھ اس فلم میں دکھایا گیا ہے، جس کے اسپیشل ایفیکٹس اس کی جان ہیں۔فلم کی کہانی نہ صرف ‘ایونجرز’ سیریز کو آگے بڑھاتی ہے بلکہ بہت خوش اسلوبی سے ٹی وی سیریز ‘لوکی’ کے آنے والے سیزن سے بھی اسے جوڑتی ہے۔فلم میں اسکاٹ لینگ اور اینٹ مین کا کردار نبھانے والے پال رڈ نے تو شاندار کام کیا ہے ہی، جوناتھن میجرز کا بطور ولن کردار سب سے طاقتور ہے۔ وہ تھینوس کے بعد سب سے بڑے مارول ولن کے طور پر سامنے آئے ہیں جسے آگے جاکر ‘ ایونجرز، دی کینگ ڈائنسٹی’ میں اس سے بھی زیادہ بڑے انداز میں پیش کیا جائے گا۔فلم کے دیگر اہم کرداروں میں کیتھرین نیوٹن اور مشیل فائفر قابلِ ذکر ہیں جب کہ بل مرے نے بھی ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا ہے۔ فلم میں مائیکل ڈگلس اور ایونجلین للی کا کردار گزشتہ فلموں کے مقابلے میں نسبتاََ کم ہے البتہ ان کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
ناقدین کی ناپسندیدگی کی وجہ:’کوانٹم مینیا’ اینٹ مین فرانچائز کی تیسری فلم ہے۔ پہلی فلم اینٹ مین 2015میں ریلیز ہوئی تھی جب کہ تین برس بعد اس کا سیکوئل منظرِعام پر آیا تھا البتہ تیسری فلم میں اینٹ مین کے دوست لوئس کا کردار ادا کرنے والے مائیکل پینینا کی غیر موجودگی کو سب نے محسوس کیا۔گزشتہ دونوں فلموں کو کامیاب بنانے میں مائیکل پینیا کا کردار بہت اہم تھا۔ ان کا ٹریڈ مارک سین جس میں وہ فلیش بیک میں شائقین کو لے جاتے تھے اور کوئی پرانا واقعہ اپنی زبان میں بیان کرتے تھے، اینٹ مین فرانچائز کی جان تھی، جسے نہ اس فلم میں شامل نہیں کیا گیا۔امریکی میگزین ‘فوربز’ کے لیے لکھنے والے پال ٹیسی کے مطابق جب انہوں نے فلم ریلیز ہونے کے ساتھ ہی تجزیے پڑھے تو انہیں یقین ہی نہیں آیا کہ اینٹ مین کی تیسری فلم اتنی بری ہوسکتی ہے، خاص طور پر وہ فلم جو کینگ کے کردار کو سامنے لاتی ہے۔انہوں نے مشہور ویب سائٹ ‘روٹن ٹوماٹوز’ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ویب سائٹ کے پہلے ریویوز میں سے 53 فی صد نے اسے برا قرار دیا تھا جو 2021 میں آنے والی ‘ایٹرنلز ‘ کے بعد کسی بھی مارول فلم کی سب سے بری ریٹنگ ہے۔لیکن پھر انہوں نے ‘روٹن ٹوماٹوز’ کی جانب سے بری ریٹنگ والی ٹاپ ٹین مارول فلموں کی فہرست لگائی جس میں شاندار بزنس کرنے والی ‘تھور’، ‘ آئرن مین ٹو’ اور کیپٹن امریکہ، دی فرسٹ ایونجر’ جیسی فلمیں شامل ہیں۔اگر تجزیوں کی بات کی جائے تو برطانوی جریدے ‘دی گارجیئن’ نے اس فلم کو پانچ میں سے دو نمبر دے کر اسے ‘اسپیشل ایفیکٹس ڈمپ’ قرار دیا تھا۔وینڈی آئیڈ نے اپنے تجزیے میں جہاں جوناتھن میجرز کو فلم کی واحد اچھی چیز قرار دیا جب کہ عمارتوں کے زندہ ہونے اور سبزیوں کی شکل کے جاندار ہونے کو احمقانہ قرار دیا۔امریکہ کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ‘میش ایبل’ کے لیے لکھتے ہوئے کرسٹی پچکو نے مائیکل پینیا کی غیر حاضری کو فلم کے لیے تباہ کن قرار دیا تھا جب کہ اینٹ مین، دی ویسپ اور ہینک پم کو سائیڈ ہیرو بنانے پر بھی اعتراض کیا۔ان کے بقول اینٹ مین کی نئی فلم میں اس کے ہیرو کو سنجیدہ دکھایا گیا ہے جب کہ کہانی کا کوئی سر پیر نہیں۔ شاید فلم بنانے والے بھول گئے کہ اینٹ مین کو کس بات نے ایک ایسا ہیرو بنایا تھا جسے سب نے پسند کیا۔انہوں نے فلم میں استعمال ہونے والی گرافکس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ان کا کہنا تھا کہ فلم دیکھتے ہوئے انہیں وہ مزہ نہیں آیا جس نے پچھلی دونوں اینٹ مین کو کامیاب بنایا تھا۔برطانوی ادارے’وائی ناؤ’ نے ایک طرف اینٹ مین کی نئی فلم کو سب سے بہتر کاسٹ والی مارول فلم تو قرار دیا لیکن ساتھ ہی ساتھ ایکشن اور گرافکس کو زیادہ بہتر قرار نہیں دیا۔امریکہ نشریاتی ادارے ’سی این بی سی‘ کے لیے فلم کا ریویو کرتے یوئے سارہ ویٹن نے لکھا کہ فلم کا ولن بہترین تھا لیکن فلم نہیں، ان کے خیال میں اگر کوئی مارول ولن تھینوس کے بعد شائقین کو متاثر کرنے میں کامیاب ہوا تو وہ کینگ ہے۔خبر وں کے مطابق لنڈزے کے خیال میں اینٹ مین کی ایک چھوٹی فلم میں کینگ جیسے کردار کو ضائع کرنا ٹھیک نہیں تھا۔جب تک فلم میں مزاح کا تڑکا لگا رہتا ہے وہ لوگوں کو پسند آتی رہتی ہے۔فلموں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ‘انڈی وائر’ کے لیے تجزیے میں کیٹ اربلینڈ نے لکھا کہ جوناتھن میجرز کا مایوس نہ کرنا اس فلم کی سب سے بڑی ہائی لائٹ ہے۔انہوں نے کوانٹم ریالم کو اسٹار وارز کے جہاں سے تشبیہ دیتے ہوئے افسوس ناک قرار دیا۔