ایوانوں میں نظم و ضبط، باوقار رویہ پارلیمانی جمہوریت کی پہچان: مرمو

ایٹا نگر، فروری ۔صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ اور قانون ساز اداروں میں ارکان کے نظم و ضبط اور مہذب رویے پر زور دیتے ہوئے ان دونوں باتوں کو پارلیمانی جمہوریت کی شناخت قرار دیا۔انہوں نے ایوانوں میں بحث کی سطح کوبھی بلند ترین رکھنے پر زور دیا ہے۔منگل کو یہاں اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، محترمہ مرمو نے کہا، نظم و ضبط اور وقار، یہ دونوں چیزیں پارلیمانی جمہوریت کی پہچان ہیں۔ ہمیں بحث کے مواد اور بحث کی سطح کو بھی بلند رکھنا چاہیے۔ صدر جمہوریہ نے پارلیمانی جمہوریت کے اعلیٰ معیار کی پیروی کرنے میں اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے ریکارڈ پر خوشی کا اظہار کیا۔اپنے خطاب میں صدر نے آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے جدید دور کے مسائل پر بھی بات کی اور ان کے فوری حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اروناچل پردیش میں ’پختہ منشور‘ کے ذریعہ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ دیگر ریاستیں اس ماڈل کو اپنانے کی طرف بڑھیں گی۔انہوں نے اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کی ای-ودھان پہل کی تعریف کی، جو کام کاج میں کاغذ کے استعمال کی ضرورت کو ختم کرنے کی پہل ہے اوریہ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کا حصہ ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جس طرح سے ریاست میں 2022 کوای-گورننس سال کے طور پر منایا گیا، اس سے انتظامی اصلاحات میں مدد ملے گی اور عام لوگوں کی زندگی آسان ہوگی۔محترمہ مرمو نے کہا کہ اروناچل پردیش ہندوستان کے اسٹریٹجک نقطہ نظر سے ایک بہت اہم ریاست ہے اور یہ ملک کے مشرقی ممالک کے ساتھ کام کرنے کے ایکٹ ایسٹ پالیسی کے لحاظ سے ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے شمال مشرقی خطہ میں طویل عرصے سے سڑک، ریل اور ہوائی خدمات کا فقدان تھا، لیکن آج حکومت ترجیحی بنیادوں پر اس خطہ میں رابطے کی سہولیات کی توسیع پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آج اروناچل پردیش میں ترقی کا سورج چمک رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں تجارت اور سرمایہ کاری کا مرکز بننے کی بڑی صلاحیت ہے۔محترمہ مرمو نے یہ بھی کہا کہ ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ شمال مشرقی خطہ کے لوگ اپنی جڑوں سے نہ کٹیں۔ اس کے لیے انہوں نے اس خطے کی روایات، ثقافت اور اقدار کو بچاتے ہوئے، ان کی حفاظت کرتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ ریاست کی شاندار روایات اور ثقافتی اقدار کی حفاظت کرتے ہوئے سماجی تبدیلی کی سمت میں اروناچل پردیش کے عوامی نمائندوں کا اہم کردار ادا ہے۔

Related Articles