تریپورہ میں الیکشن کے بعد تشدد میں 100 سے زیادہ لوگ زخمی

اگرتلہ، فروری ۔تریپورہ میں اسمبلی انتخابات کے بعد تین دنوں میں ہوئے تشدد میں 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔پولیس نے ہفتہ کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔رپورٹ کے مطابق اس انتخابی تشدد کے لئے حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپوزیشن ٹیپرا موتھا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) اور کانگریس پر مختلف اضلاع میں اپنے حامیوں پر حملے کا الزام لگایا۔ اپوزیشن لیڈروں نے جوابی کارروائی میں بی جے پی پر انتخابی حملے کا الزام لگائے۔تشدد کے بعد ریاست بھر کے تقریباً تمام ضلع اسپتالوں میں اوسطاً 8 سے 10 لوگوں کو علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے۔ انتخابات سے متعلق تشدد کے بعد تین دنوں میں کم از کم 22 لوگوں کو اگرتلہ گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ انتخابات کے دوران اور بعد کمار گھاٹ، کھوائی، تیلیمورا اور اگرتلہ، وشال گڑھ، سونامورا، ادے پور اور بیلونیا کے مختلف حلقوں میں سب سے زیادہ تر تشدد دیکھا گیا۔چیف الیکٹورل آفیسر کرن گٹے کے مطابق پولنگ کے روز تشدد کے صرف پانچ بڑے واقعات درج کی گئی اور پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ انتخابی عہدیداروں نے بتایا کہ انتخابات کے بعد میگھالیہ اور ناگالینڈ سے مرکزی فورسز کو ہٹا دیا گیا اور اس کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے حامیوں نے ایک دوسرے پر حملہ کیا۔پولنگ کے روز الیکشن کمیشن کی سپروائزر کی گاڑی پر حملے میں شامل مجرموں کی کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

Related Articles