170 گھنٹے بعد ، ترکیہ میں ایک خاتون کو زندہ بچا لیا گیا

غازی عنتاب،فروری۔اگرچہ جنوبی ترکیہ میں آنے والے پرتشدد زلزلے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے لیکن ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔آج پیر کو ’’العربیہ/الحدث ‘‘ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے جنوب میں واقع شہر غازی عنتاب میں ریسکیو ٹیمیں تباہی کے تقریباً 8 دن گزر جانے کے باوجود زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوردگ کا علاقہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور آبادی کا ایک بڑا حصہ بے گھر ہے۔مزدور زلزلے کے 170 گھنٹے بعد اصلاحیہ ضلع میں ایک 5 منزلہ عمارت کے ملبے سے 40 سالہ خاتون ’’سیبال کایا ‘‘ کو زندہ نکالنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انادولو ایجنسی نے پیر کے روز اطلاع دی کہ بعد میں انہوں نے اسے ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کردیا۔اس کے علاوہ، زلزلے کے 166 گھنٹے بعد ایک 7 سالہ لڑکے کو ’’ہاتے ‘‘کے علاقے میں ملبے کے نیچے سے زندہ نکالا گیا۔ اس سے قبل، پیرامیڈیکس نے سانحہ کے 160 گھنٹے بعد ایک شخص کو منہدم عمارت کے ملبے کے نیچے سے زندہ نکالا تھا۔زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کی امید کم ہونے کے باوجود ترک حکام نے تصدیق کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں سے بچاؤ کے مرحلے کو اس حتمی ثبوت کے بغیر نہیں روکیں گے کہ کوئی زندہ بچ نہیں سکا ہے ۔ ترک حکام کے مطابق 34 ہزار کارکن مشکل حالات کے باوجود زلزلہ سے متاثر علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔یاد رہے پیر 6 فروری کو ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں اب تک تقریباً 35 ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ یہ تعداد بڑھنے کا امکان ہے۔ شام میں لگ بھگ 5300 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی۔ ان میں سے 3886 افراد حزب اختلاف کے علاقوں میں موت کے منہ میں گئے۔ ترکیہ میں 29605 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

Related Articles