اسحاق ہرتصوغ بحرین کا دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی صدر
منامہ،دسمبر ۔ اسرائیل کے صدراسحاق ہرتصوغ اتوارکے روز بحرین کیسرکاری دورے پرمنامہ پہنچے ہیں۔2020 میں دونوں ممالک کے درمیان معمول کے تعلقات استوار ہونیکے بعد کسی اسرائیلی سربراہ مملکت کا اس چھوٹی خلیجی ریاست کا یہ پہلا دورہ ہے۔اسرائیلی صدرکے ٹویٹراکاؤنٹ پرپوسٹ کی گئی تصاویرکے مطابق اسحاق ہرتصوغ کا ہوائی اڈے پر بحرین کے وزیرخارجہ عبداللطیف الزیانی نے استقبال کیا۔انھوں نے ٹویٹرپراطلاع دی ہے کہ وہ شاہ حمدبن عیسیٰ آلِ خلیفہ کے علاوہ ولی عہد اوروزیراعظم شیخ سلمان بن حمدآل خلیفہ سیملاقات کا ارادہ رکھتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی اورسلامتی سے متعلق امور کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔بحرین کے بعد اسرائیلی صدرمتحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی جائیں گے۔امریکا کیسابق صدرڈونلڈٹرمپ کی انتظامیہ کی ثالثی میں مذاکرات کے بعد 2020 میں متحدہ عرب امارات، بحرین اورمراکش نے اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کیے تھے۔وہ کوئی تین دہائیوں کے بعد اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے والی پہلی عرب ریاستیں تھیں۔اس سے قبل صہیونی ریاست نے ہمسایہ ملک مصر اوراردن کے ساتھ امن معاہدے کیے تھے۔ہرتصوغ نے اس ضمن میں اتوارکوایک اور ٹویٹ کیا کہ’’میں اپنے خطے کی مزیدریاستوں پرزوردیتا ہوں کہ وہ اس شراکت داری میں شامل ہوں،جس سے مشرقِ اوسط میں امن وسلامتی کو تقویت ملے گی‘‘۔انھوں نے کہاکہ مشرقِ اوسط میں امن کابڑھتا ہوا دائرہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،خاص طورپرعالمی اور علاقائی استحکام کودرپیش خطرات کے پیش نظراس کی اہمیت ہے اورنفرت، دھمکیوں اوردہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے،ایک ہی جواب ہے:دوستوں کے ساتھ اتحاد‘‘۔اسرائیل کے سبکدوش ہونے والے وزیراعظم یائرلاپیڈ نے وزیرخارجہ کی حیثیت میں گذشتہ سال ستمبرمیں بحرین کا دورہ کیا تھا اورمنامہ میں اسرائیلی سفارت خانہ کاافتتاح کیا تھا۔رواں سال فروری میں اسرائیل نے بحرین کیساتھ ایک دفاعی معاہدے پردست خط کیے تھے اورنفتالی بینیٹ اس عرب ملک کا دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیراعظم بن گئے تھے۔