مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری کے ساتھ یکجہتی مہم
مقبوضہ بیت المقدس،فروری۔اسرائیلی میڈیا کی جانب سے ممتاز فلسطینی عالم دین اور قبلہ اول کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری کے خلاف اشتعال انگیزرپورٹس شائع کرنے اور ان کی کردار کشی کے بعد سوشل میڈیا پر فلسطینیوں نے ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔سوشل میڈیا پر سرگرم کارکنوں نے مسجد اقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری کے ساتھ اظہار یکجہتی کی مہم شروع کی ہے۔ اس میں انہوں نے قابض فوج کی دھمکیوں اور ان کے خلاف مسلسل نفرت پر اکسانے کی مذمت کی ہے۔سماجی کارکنوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہیش ٹیگ # ہم سب کرما صبری ہیں‘‘ کے ذریعے ایک مہم شروع کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ الشیخ صبری کے خلاف دھمکی آمیز مکروہ مہمات بری ناکام ہوں گی۔کارکنوں نے کہا کہ الشیخ عکرمہ صبری جنہوں نے منبر کے سکریٹری کا خطاب حاصل کیا، وہ ہمیشہ باطل کے خلاف سچائی کی علامت رہے ہیں اور وہ عظیم ترین پہاڑ تھے جسے قابض ریاست اور اس کے معاونین نقصان نہیں پہنچا سکتے۔گزشتہ روز قابض میڈیا نے 84 سالہ بزرگ عالم دین الشیخ عکرمہ صبری کے خلاف ایک نئی اشتعال انگیز مہم شروع کی اور ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔درایں اثنا اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ عبرانی میڈیا کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے مبلغ اور سپریم اسلامک اتھارٹی کے سربراہ الشیخ عکرمہ صبری کے خلاف شدید اشتعال انگیز مہم ان کے عزم کو نہیں توڑسکتی اور نہ ہی ان کی حوصلہ شکنی کرے گی۔ دشمن کی شرانگیز مہم کے باوجود وہ بیت المقدس مسجد الاقصیٰ کا دفاع جاری رکھیں گے۔حماس کے بیت المقدس شہر کیترجمان محمد حمادہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ دشمن نفرت انگیز مہم کے ذریعے سرکردہ شخصیات بالخصوص الشیخ عکرمہ صبری کو مسجد اقصی سے الگ کرنا چاہتا ہے تاکہ اس پر اپنا غاصبانہ تسلط قائم کرسکے، تاہم دشمن کی اس طرح کی کوئی بھی سازش بری طرح ناکام ہوگی۔ دشمن کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔حماس نے الشیخ عکرمہ صبری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ الشیخ صبری نے پوری زندگی بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں لگا دی ہے۔ دشمن ان جیسی قد آور شخصیات کو اشتعال انگیز مہمات کے ذریعے مسجد اقصیٰ سے دور کرنے کی سازش کررہی ہیں تاکہ ان کے القدس اور الاقصیٰ کے حوالے سے تاریخی کردار کو محدود کیا جا سکے۔