آﺅٹ لک رینکنگ ۔ مانو مسلسل دوسرے سال 25 سرکردہ جامعات میں شامل
حیدرآباد،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے سارے ملک میں ایسی واحد لسانی جامعہ کا اعزاز حاصل کیا ہے جسے سرکردہ انگریزی جریدہ آﺅٹ لک نے مرکزی جامعات کی ملک گیر رینکنگ میں 24 واں مقام عطا کیا ہے۔
اردو یونیورسٹی مسلسل دوسرے سال مرکزی جامعات کی 25 سرکردہ یونیورسٹیز کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے۔ آﺅٹ لک نے آئی کیئر ادارہ کے ساتھ مل کر ہندوستان کی سرکردہ مرکزی جامعات میںتعلیمی و تحقیقی عمدگی ، صنعت کے ساتھ رابطہ اور پلیسمنٹ ، انفراسٹرکچراور سہولیات ،حکمرانی و داخلے اور تنوع ورسائی جیسے معیارات کی بنیاد پر یہ سروے کیا ہے جسے آﺅٹ لک ویب سائٹ https://magazine.outlookindia.com/ پر حال ہی میں جاری کیا گیا۔یوجی سی کے مطابق ہندوستان میں اس وقت 54 مرکزی جامعات ہےں۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کی ویب سائٹ پر فی الحال سنسکرت کی تین، ہندی کی ایک اور انگریزی و بیرونی السنہ کی ایک مرکزی جامعات کے نام موجود ہیں۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، وائس چانسلر انچارج نے اس کامیابی پر طلبہ، اساتذہ اور مانو برادری کے تمام ارکان کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس اعزاز نے مانو کے تئیں ہماری ذمہ داری مزید بڑھادی ہے۔ اب ہمیں پہلے سے زیادہ خلوص، محنت اور لگن سے کام کرنا ہوگا۔مانو کی جانب سے مسلسل دوسرے برس ملک گیر سطح پر عمدہ رینک کا حصول اعلیٰ سطح پر اردو ذریعہ تعلیم کی کامیابی کے تعلق سے تمام شکوک و شبہات کا ازالہ کرتا ہے۔
پروفیسر صدیقی محمد محمود، رجسٹرار انچارج نے اس کامیابی کے لیے طلبہ ، ریسرچ اسکالرس ، اساتذہ، عہدیداوں اور غیر تدریسی عملے کو مبارکباددی۔ انہوں نے کہا کہ مانو اردو زبان میں تکنیکی اور فنی کورسس کامیابی کے ساتھ چلارہی ہے۔ اس کی کامیابی دیگر لسانی جامعات کے لیے ایک مثال بن گئی ہے۔
واضح رہے کہ 1998ءمیں پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعہ وجود میں آنے والی اور مولانا ابوالکلام آزاد جیسی علمی اور عملی شخصیت سے منسوب قومی اردو یونیورسٹی نے اپنی عمدہ کارکردگی کے ذریعہ جہاں اردو ذریعہ تعلیم کی افادیت اور دیگر ذرائع تعلیم سے ہمسری ثابت کی ہے وہیں اس نے سرکاری و غیر سرکاری سطح پر مختلف گوشوں سے ستائش بھی حاصل کی ہے۔ بطور خاص اعلیٰ تعلیم کی تنقیح کے سرکاری ادارے نیشنل اکریڈیشن اینڈ اسسمنٹ کونسل نے اسے مسلسل دو مرتبہ اے گریڈ عطا کیا ہے۔ یونیورسٹی سے فارغ طلبہ نے بین الاقوامی کمپنیوں اور سرکاری شعبوں میں روزگار حاصل کرتے ہوئے موجودہ زمانے میں روزگار سے اردو کے تعلق کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کابھی ازالہ کیا ہے۔