اردوکتابوں کی ترویج و اشاعت کے لیے جدید ٹکنالوجی سے ہم آہنگی ضروری:ڈاکٹر عقیل احمد

نئی دہلی، اردو زبان و ادب کے فروغ جدید تکنالوجی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہاکہ اگر آج کے دور میں اردو زبان کو فروغ دیناہے اور اردو کتابیں عوام تک پہنچانی ہیں تو ہمیں ٹکنالوجی فرینڈلی بننا ہوگا اورسائنس و ٹکنالوجی کے ذریعے دستیاب جدید ذرائع کا استعمال کرنا ہوگا۔

انہوں نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام کورونا کے دور میں اردو کتابوں کی اشاعت کے موضوع پر آن لائن میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں وبائی دور میں اردو کتابوں کی اشاعت اور ان کی خریدو فروخت کے نئے طریقوں کو اختیار کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے کہاکہ کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے بہت سی صنعتیں متاثر ہوئی ہیں، جن میں کتابوں کی صنعت بھی شامل ہے، مگریہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اگر ایک راستہ بند ہوتا ہے تودوسرے کئی راستے کھل جاتے ہیں، چنانچہ اگر کورونا کی وجہ سے انسانوں کی باہمی ملاقات اور سمینار و میٹنگ وغیرہ کا انعقاد ممکن نہیں رہا،تو اس کے متبادل کے طورپر ہمارے سامنے آن لائن ویبینار اور میٹنگ کی صورتیں آگئیں، خود کونسل کی جانب سے اب تک بہت ساری آن لائن میٹنگز،عالمی ویبینار اور مذاکرے کیے جاچکے ہیں،اسی طرح اگر کورونا کی وجہ سے روایتی انداز میں کتابوں کی فروخت اور ترسیل میں دشواریوں کا سامنا ہے تو ہم اس کے لیے جدید ٹکنالوجی کا سہارا لیتے ہوئے آن لائن پلیٹ فارمز،سوشل میڈیا اور ای کامرس کمپنیوں جیسے امیزون،فلپ کارٹ وغیرہ کے ذریعے اپنی کتابوں کی تشہیرا ور فروخت کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اردو والوں کو کسی بھی حال میں ہار نہیں ماننا چاہیے،ہمیں بحران کو موقعے میں بدلنا چاہیے اوراردو کتابوں کی نشرواشاعت وفروخت کے لیے نئے پلیٹ فارم سے جڑنا چاہیے۔ اگر آج کے دور میں اردو زبان کو فروغ دیناہے اور اردو کتابیں عوام تک پہنچانی ہیں تو ہمیں ٹکنالوجی فرینڈلی بننا ہوگا اورسائنس و ٹکنالوجی کے ذریعے دستیاب جدید ذرائع کا استعمال کرنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں گرچہ اسکول،کالجز اور تعلیمی ادارے بند رہے مگر اس دوران بھی لوگوں نے بہت مطالعہ کیاہے اور کتابوں کے بہت سے ایسے ناشرین ہیں جنھوں نے بڑی مقدار میں آن لائن یا ای بکس کی شکل میں کتابیں فروخت کی ہیں، ہمیں اس میڈیم کو سنجیدگی سے لینا چاہیے اور اسے استعمال کرنا چاہیے۔

ڈاکٹر عقیل نے اردو ناشرین سے یہ بھی کہا کہ اردو کونسل اس مہم میں آپ کے ساتھ ہے اور اردو کتابوں کی تشہیر و اشاعت اور قارئین تک پہنچانے کے لیے آپ کا ہر ممکن تعاون کیا جائے گا،آپ اپنی کتابوں کے ساتھ کونسل کی کتابوں کی بھی تشہیر کیجیے۔انھوں نے بچوں کے ادب اور بچوں کے لیے زیادہ سے زیادہ کتابوں کی اشاعت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے اندر اردو زبان سے دلچسپی پیدا کرنا ضروری ہے اس لیے کہ اگر ہم نے آج ایسا نہیں کیاتو مستقبل میں اردو ادب کی اہم اور کلاسیکل کتابیں پڑھنے والا کوئی نہیں ملے گا اور اس طرح ہماری زبان غیر معمولی خسارے سے دوچار ہوجائے گی۔آپ اس سلسلے میں خود بھی کوشش کیجیے،کونسل کو بھی اپنے مشورے اور تجاویز دیجیے،کونسل کی جانب سے بچوں کے لیے ہر ماہ شائع ہونے والے رسالے”بچوں کی دنیا“کے علاوہ بچوں کے ادب پر بہت سی کتابیں شائع کی گئی ہیں،ہم آپ کے مشوروں اور تجاویز پر عمل کرتے ہوئے اس سلسلے کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

انھوں نے یہ بھی کہاکہ حالات بہتر ہونے کے بعد ہم جلدہی اردو ناشرین کے مشورے سے قومی کتاب میلے کا انعقاد کریں گے۔اس موقعے پر دہلی، ممبئی،مالیگاؤں،حیدرآباد،کشمیر،علی گڑھ،اعظم گڑھ اور دیگر مقامات کے دودرجن سے زائد اردو پبلشرز شریک رہے۔انھوں نے کئی اہم تجاویز بھی پیش کیں، جن کا خیر مقدم کیاگیا اور ڈاکٹر عقیل نے کہا کہ انھیں عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی جائے گی۔انھوں نے ناشرین سے اپنی تجاویز تحریری شکل میں ارسال کرنے کی بھی اپیل کی تاکہ ان پر اچھی طرح غور کرکے عملدرآمد کیا جاسکے۔اخیر میں کونسل کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر(اکیڈمک) محترمہ شمع کوثر یزدانی نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ اس میٹنگ میں کونسل کی جانب سے جناب شاہنواز محمدخرم(ریسرچ آفیسر)جناب اجمل سعید (اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر)،ذاکرنقوی،سنجے سنگھ،گلشن آننداور محمد افضل خان شریک رہے۔

 

Related Articles