جاپان کی اوساکا دوسری بار یو ایس اوپن کوئین
نیویارک ، جاپان کی چوتھی سیڈ اور سابق نمبر ایک کی نومی اوساکا نے ہفتہ کو تین سیٹوں میں ایک سیٹ سے پچھڑنے کے بعد بیلاروس کے وکٹوریہ ازارینکا کو 1-6 ، 6-3 ، 6-3 سے شکست دے کر زبردست واپسی کی اور یو ایس اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کا اعزاز دوسری بار جیت لیا۔ اوساکا نے اپنا تیسرا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت لیا ہے جبکہ آزرینکا کا پہلی بار یو ایس اوپن ٹائٹل جیتنے کا خواب ایک بار پھر ٹوٹ گیا۔
جاپان کی عالمی نمبر 9 نومی اوساکا نے فائنل میں بیلاروس کی وکٹوریہ آزارینکا کو 1-6 ، 6-3 ، 6-3 سے شکست دی۔ اوساکا نے تین سالوں میں دوسری بار یو ایس اوپن جیتا ہے۔ وہ 26 سال میں پہلا سیٹ ہارنے کے بعد فائنل جیتنے والی پہلی کھلاڑی ہیں۔ اس سے پہلے 1994 میں اسپین کے ارانتا سانچیز وکاریو نے اسٹیفی گراف سے پہلا سیٹ ہارنے کے بعد فائنل جیتا تھا۔اوساکا کو 30 ملین انعام کی رقم (تقریبا 22.54 کروڑ روپے) ملی۔ تاہم پچھلے سال کے مقابلے میں اس میں 8.50 لاکھ ڈالر (تقریبا چھ کروڑ 36 لاکھ روپے) کٹوتی کی گئی۔
اوساکا پہلا سیٹ 1-6 سے ہاریں لیکن پھر اگلے دو سیٹ جیت کر مقابلے میں واپسی کی ۔ یہ 22 سالہ اوساکا کا تیسرا گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے۔اس سے قبل اوساکا نے 2018 میں یو ایس اوپن جیتا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے 6 بار کی فاتح سرینا ولیمز کو شکست دی۔ ایک سال بعد انہوں نے آسٹریلیائی اوپن ٹائٹل جیتا۔ اوساکا نے سیمی فائنل میں جینیفر بریڈی کو 7-6 (1) ، 3-6 ، 6-3 سے شکست دی۔آزارینکا 7 سال بعد گرینڈ سلیم کے فائنل میں پہنچیں۔ انہیں تیسرا ٹائٹل جیتنے کا موقع ملا۔ وہ 2012 اور 2013 میں لگاتار دو سال آسٹریلیائی اوپن چمپیئن رہی ہیں۔ بیلاروس کے کھلاڑی نے گذشتہ ماہ ہی ویسٹرن اور سدرن اوپن (سنسناٹی ماسٹرز) کا ٹائٹل جیتا تھا۔ ان کا فائنل اوساکا ہی سے ہونا تھا لیکن ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے جاپانی اسٹار فائنل سے دستبردار ہوگئیں اور آزارینککا کو چمپیئن قرار دے دیا گیا۔
اوساکا نے کہا کہ میں نے ہمیشہ میچ پوائنٹس کے بعد ہر ایک سے اہلکاروں سے جھگڑا کرتے دیکھا ہے۔ ایسی صورتحال میں مجھے لگتا ہے کہ آپ خود کو چوٹ پہنچا سکتے ہیں۔ لہذا میں چاہتی تھی کہ میں میچ کو بحفاظت ختم کروں۔
آزارینکا نے کہا کہ میں مایوس نہیں ہوں۔ تاہم ہار جانے کا دکھ ہے۔ میں قریب ہونے کے باوجود نہیں جیت سکی۔ میں اس کے بارے میں زیادہ نہیں سوچ رہی ہوں؟ میں جیتی یا ہاری ، لیکن میں زیادہ بدلنے والی نہیں ہوں۔ یہ صرف ایک تجربہ تھا۔ میں نے دو ہفتوں میں کمال کیا۔ میں نے بہت لطف اٹھایا۔اوساکا نے میچ میں چھ ایس لگائے جبکہ آزرینکا نے دو ایس لگائے۔ جاپانی کھلاڑی نے 34 ونر اور آزارینکا نے 30 ونر کھیلے۔ اس میچ میں اوساکا نے 26 غیر ضروری غلطیاں کیں جبکہ بیلاروس کے کھلاڑی نے 22 غیر ضروری غلطیاں کیں۔اوساکا کے پہلا سیٹ 6-1 سے جیتنے کے بعد آزرینکا نے دوسرے سیٹ میں جاپانی کھلاڑی کی سروس بریک کی اور 2-0 سے آگے ہو گئی لیکن اوساکا نے واپسی کرتے ہوئے آزارینکا کی دو بارسروس توڑی اور 4-3 کی برتری حاصل کرلی۔اوساکا نے اپنی متاثر کن کارکردگی جاری رکھی اور دوسرا سیٹ 6-3 سے جیت کر میچ کو تیسرے سیٹ تک لے جانے میں کامیاب ہوگئیں ۔ اوساکا نے تیسرے سیٹ میں آزارینکا کے خلاف 3-1 کی برتری حاصل کرلی۔ آزارینکا نے کوشش کی لیکن وہ موقع نہیں بھنا سکیں۔ اس کے بعد اوساکا نے اپنی برتری 4-1 تک بڑھادی۔ جاپانی کھلاڑی نے تال برقرار رکھتے ہوئے تیسرا سیٹ 6-3 سے اپنے نام کرکے ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔