دورۂ پاکستان: انگلش ٹیم کے شیف ساتھ لانے کے فیصلے پر دلچسپ تبصرے
لندن،نومبر۔رواں ماہ تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلنے کے لیے پاکستان آنے والی انگلینڈ کرکٹ ٹیم اپنے شیف بھی ساتھ لائے گی۔کرکٹ ویب سائٹ ‘کرک انفو’ کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے یہ فیصلہ ستمبر میں سات ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلنے آنے والی ٹیم کے فیڈ بیک کی روشنی میں کیا۔ایسا پہلی بار ہو گا جب انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کسی غیر ملکی دورے کے دوران اپنے ہمراہ شیف کو لے کر جائے گی۔ای سی بی نے معروف شیف عمر میزان کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو برطانیہ کی فٹ بال ٹیم کے ساتھ 2018 کے ورلڈ کپ کے لیے روس گئے تھے۔ 2020 میں یورو کپ کے لیے بھی انگلش ٹیم نے عمر کی خدمات حاصل کی تھیں۔عمر کا آبائی تعلق مراکش سے ہے لیکن وہ اب برطانوی شہری ہیں اور کئی برس سے کھلاڑیوں اور ایتھلیٹس کے لیے صحت مند غذا کی تیاری کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔عمر میزان نے کھانوں کے حوالے سے مختلف کتابیں بھی لکھی ہیں۔خیال رہے کہ انگلینڈ کی ٹیم سات ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کھیلنے رواں برس ستمبر میں پاکستان آئی تھی۔ اس سیریز میں انگلینڈ نے چار، تین سے کامیابی حاصل کی تھی۔ سیریز کے چار میچز کراچی جب کہ تین لاہور میں کھیلے گئے تھے۔اس دوران انگلش کپتان معین علی کا ایک بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں اْنہوں نے کہا تھا کہ کراچی میں اْنہیں پیش کیا جانے والا کھانا بہت شان دار تھا۔ لیکن لاہور میں فوڈ کوالٹی سے اْنہیں مایوسی ہوئی۔رپورٹس کے مطابق بعض کھلاڑیوں نے کھانے کے بعد پیٹ درد کی شکایات بھی کی تھیں۔انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم راولپنڈی، ملتان اور کراچی میں تین تیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی۔ سیریز کا پہلا میچ یکم سے پانچ دسمبر تک پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ نو سے 13 دسمبر کو ملتان جب کہ تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 17 سے 21 دسمبر تک نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔انگلش کرکٹ ٹیم کے اس اقدام پر سوشل میڈیا پر بھی بات ہو رہی ہے۔عمران صدیقی نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ انگلش ٹیم دورۂ پاکستان کے دوران شیف ساتھ لائے گی۔ ‘لاہور ی شیفس نے مروا دیا۔’فرید خان نامی صارف نے ٹوئٹ کی کہ میرا نہیں خٰیال کہ پاکستان کو اس پر کوئی سبکی محسوس کرنی چاہیے۔ یہ ای سی بی کا فیصلہ ہے کہ وہ اپنا باورچی ساتھ لا رہے ہیں۔ارفعہ فیروز نامی صارف لکھتی ہیں کہ انگلش بورڈ نے دورۂ پاکستان کے دوران کھانے کے حوالے سے کوئی باضابطہ شکایت نہیں کی تھی۔اْن کے بقول جو شیف انگلش ٹیم کے ساتھ آئے گا وہ مقامی شیفس کی کھانوں کی تیاری میں معاونت کرے گا۔