اپنی زبردست آواز سے لوگوں کے دل جیتنے والیں مشہور گلوکارہ آشا بھوسلے آج 87 سال کی ہوگئیں
ممبئی ، 08 ستمبر (یواین آئی) اپنی زبردست آواز سے لوگوں کے دل جیتنے والیں مشہور گلوکارہ آشا بھوسلے آج 87 سال کی ہوگئیں۔
08 ستمبر 1933 کو مہاراشٹر کے سانگلی گاؤں میں پیدا ہوئیں ، آشا بھوسلے کے والد پنڈت دیناتھ منگیشکر مراٹھی تھیئٹر سے وابستہ تھے۔ آشا بھونسلے نے 1948 میں اپنا پہلا گانا ساون آیا فلم چنریا میں گایا تھا۔ سولہ سال کی عمر میں اپنے کنبے کی خواہشات کے برخلاف ، آشا نے اپنی عمر سے کہیں زیادہ بڑے گنپت راؤ بھونسلے سے شادی کی۔ ان کی شادی زیادہ کامیاب نہیں رہی اور بالآخر انہیں ممبئی سے واپس پنے میں واقع اپنے گھر جانا پڑا۔
سال 1957 میں ، موسیقار او پی نیئر کی موسیقی ہدایت کاری میں پروڈیوسر ہدایت کار بی آر چوپڑا کی فلم نیا دور آشا بھوسلے کے کیریئر میں ایک اہم پڑاؤ لے کر آیا ۔ سال 1966 میں ، آشا بھوسلے نے آر ڈی برمن کی موسیقی میں آجا آجا میں ہوں پیار تیرا گانے کو اپنی آواز دی ، جس سے انہیں بہت شہرت حاصل ہوئی ۔ ساٹھ اور ستر کی دہائی میں آشا بھوسلے کو ہندی فلموں کی مشہور ڈانسر اداکارہ ہیلن کی آواز سمجھا جاتا تھا۔ آشا بھوسلے نےہیلن کےلئے تیسری منزل میں او حسینہ ظلفوں والی ،فلم کارواں میں پیا تو اب تو آجا ور فلم میرے جیون ساتھے میں آؤ نا گلے لگا لو نا اور ڈان میں یہ میرا دل یار کا دیوانہ نغموں سے اپنے ساتھ ساتھ ہیلن کے کریئر میں بھی چار چاند لگا دئے۔
آشا بھوسلے نے 1981 میں ریلیز ہوئی فلم عمراؤ جان سے اپنے نغموں کا انداز بدلا۔ انہوں نے اپنی کیبرے اور پاپ گلوکاری کی شبیہہ سے باہرآکر فلم عمراؤ جان میں ایک نیا انداز پیش کیا اور لوگوں کو احساس ہوا کہ وہ ہر طرح کے گانے گانے کے قابل ہیں۔ عمراؤ جان کے دل چیز کیا ہے اور ان آنکھوں کے مستی کے جیسی غزلیں گاکر آشا خود حیرت میں تھیں کہ وہ اس طرح کے گانے بھی گا سکتی ہیں ۔ انہوں نے اس فلم کے لئے اپنے کیریئر کا پہلا قومی ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
1994 میں شوہر آر ڈی برمن کی موت سے آشا بھوسلے کو شدید صدمہ پہنچا اور انہوں نے گلوکاری سے منہ موڑ لیا ، لیکن ان کی مسحور کردینے والی آواز آخر دنیا سے کب تک دور رہتی ۔ آشا کی آواز کی ضرورت ہر موسیقار کو تھی۔ کچھ مہینوں کی خاموشی کے بعد ان کی واپسی کا سبب موسیقار اے آر رحمان بنے۔ رحمان کو اپنی فلم رنگیلا کے لئے آشا کی آواز کی ضرورت تھی۔ انہوں نے 1995 میں فلم رنگیلا کے لئے تنہا تنہا یہاں پہ جینا نغمہ گایا۔ یہ ایک بار پھر آشا کے کیریئر کا اہم موڑ تھا اور اس کے بعد انہوں نے آج کی موسیقی کی دنیا دھوم دھڑاکے والے نغمے گاکرلمبی فہرست بنا دی۔
آشا بھوسلے کو بطور گلوکار سات بار فلم فیئر ایوارڈ مل چکے ہیں۔ انہیں 2001 میں فلمی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اس سے قبل ، انہیں عمراؤ جان اور فلم اجازت میں گائے گئے نغموں کے لئے بھی قومی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ آشا بھوسلے نے ہندی فلمی گانوں کے علاوہ غیر ہندی فلمی غزلیں ، بھجن اور قوالیاں بھی گائی ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں اب تک 12 ہزار سے زیادہ گیت گائے ہیں۔ ہندی کے علاوہ انہوں نے مراٹھی ، بنگالی ، گجراتی، پنجابی ، تمل ، ملیالم اور انگریزی زبانوں میں بھی گانے گائے ہیں۔