بین الاقوامی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹرکا لیبیا میں اجتماعی قبورکا معائنہ
طرابلس/آئی سی سی،نومبر.ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چیف پراسیکیوٹرکریم خان نے لیبیا میں اجتماعی قبور کی جگہ کا معائنہ کیا ہے اور وہاں ایک بدنام زمانہ ملیشیا کے ہاتھوں مبینہ مہلوکین کے اہل خانہ سے ملاقات کی ہے۔طرابلس کے جنوب مشرق میں واقع قصبے ترہونہ کے قریب کریم خان نے ایک مقامی فارم میں اور اس کے قریب دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کا معائنہ کیا۔اس جگہ سے 2020 کے موسم گرما سے اب تک درجنوں لاشیں دریافت ہوچکی ہیں۔آئی سی سی نے منگل کے روزٹویٹرپرکہا کہ خان نے بعد میں مہلوکین کے رشتہ داروں کولیبیا کی صورت حال پر کام تیزکرنے کے اپنے عزم کے بارے میں بتایا۔کریم خان ہفتے کے روز طرابلس پہنچے تھے اور وہ گذشتہ ایک دہائی میں لیبیا کا دورہ کرنے والے آئی سی سی کے پہلے پراسیکیوٹرہیں۔انھوں نے لیبیا کے متعدد عہدے داروں سے بات چیت کی ہے۔ان میں صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی، وزیرانصاف حلیمہ ابراہیم اور فوجی پراسیکیوٹرشامل تھے۔آئی سی سی کا کہنا ہے کہ بدھ کوکریم خان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لیبیا کی صورت حال سے آگاہ کریں گے۔واضح رہے کہ بین الاقوامی ٹیموں نے ترہونہ کے آس پاس اجتماعی قبور سے اب تک 270 سے زیادہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔پہلی اجتماعی قبرجون 2020 میں مشرقی لیبیا کے فوجی رہنما خلیفہ حفتر کی وفادار افواج کے انخلا کے بعد دریافت ہوئی تھی۔انھوں نے اپریل 2019 اور جون 2020 کے درمیان دارالحکومت طرابلس پر قبضہ کرنے کے لییناکام فوجی مہم کی قیادت کی تھی۔لیکن اس قصبے میں مظالم 2015 میں اس وقت شروع ہوئے تھے جب اس پرمتشدد مقامی ملیشیا کا قبضہ ہوگیا تھا۔اس کو کنیات کے نام سے جانا جاتا ہے۔آئی سی سی کی لیبیا میں انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کیانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔آئی سی سی کے مرکزی پراسیکیوٹر کا عہدہ سنبھالنے سے قبل کریم خان نے مقتول رہنما معمرقذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کا دفاع کیا تھا۔انھیں آئی سی سی انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں گرفتار کرکے حوالے کرنے کا تقاضاکررہی ہے۔