سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین کو راحت دی

نئی دہلی، نومبر۔سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ اور کان کنی کی لیز حاصل کرنے کے الزام میں پیر کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو راحت دی۔چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس ایس رویندر بھٹ اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے چیف منسٹر سورین کو ان کی اور ریاستی حکومت کی اپیل پر راحت دی۔بنچ نے وزیر اعلی سورین کے خلاف شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ اور اپنے لئے کان کنی کی لیز حاصل کرنے کے الزامات پر دائر مفاد عامی کی عرضیوں کو سماعت کے قابل قرار دینے کے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کو پیر کو منسوخ کر دیا۔جسٹس دھولیا نے سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ کی جانب سے یہ فیصلہ سنایا۔جھارکھنڈ حکومت اور وزیر اعلیٰ سورین نے مفاد عامہ کی عرضیوں پر سماعت کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔اپیل کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے اصل درخواست گزار شیو شنکر شرما کے طرز عمل پر سوال اٹھایا تھا۔ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے والے مسٹر سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل مکل روہتگی نے دلیل دی کہ ہائی کورٹ اس معاملے میں بادی النظر میں مطمئن نہیں ہے۔دوسری طرف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے دلیل دی کہ فوجداری درخواستوں کو تکنیکی بنیادوں پر خارج نہیں کیا جانا چاہئے۔سپریم کورٹ نے 17 اگست کو مسٹر سورین کے خلاف دائر ایک مفاد عامہ کی عرضی پر ہائی کورٹ کے سامنے جاری سماعت پر روک لگا دی تھی، جس میں وزیر اعلیٰ سورین پر شیل کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ اور بشمول خود کان کنی کے لیز دینے میں بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے ۔سپریم کورٹ نے کان کنی لیز دینے، منریگا گھپلے کے الزامات اور شیل کمپنیوں میں رقوم کی منتقلی کے سلسلے میں چیف منسٹر سورین کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے جانچ کی مانگ کرنے والی تین مفا عامی کی عرضیوں پر سماعت میرٹ کی بنیاد پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔سپریم کورٹ نے 23 مئی کو ہائی کورٹ کو یہ ہدایت دی تھی۔ 3 جون کو ہائی کورٹ نے مسٹر شرما کی طرف سے دائر دو عرضیوں کی سماعت کے لیے قبول کیا تھا۔ ان درخواستوں میں چیف منسٹر سورین اور ان کے کنبہ کے ارکان کے خلاف سی بی آئی اور ای ڈی سے جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ہائی کورٹ کے سامنے عرضی میں سے ایک میں ای ڈی کو 2010 میں منریگا فنڈز کی تقسیم سے پیدا ہونے والے مبینہ جرائم سے متعلق 16 ایف آئی آر کی جانچ کرنے کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔دوسری عرضی میں چیف منسٹر سورین کے کنبہ کی جانب سے چند کمپنیوں کو فنڈز کی مبینہ منتقلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔تیسری پی آئی ایل میں اپنے نام پر کان کنی کی لیز حاصل کرنے کے لیے چیف منسٹر کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری مانگی تھی۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے قبل ازیں دعویٰ کیا تھا کہ انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس آفیسر پوجا سنگھل کی گرفتاری کے بعد ان کے پاس سے برآمد ہونے والے مواد کا سیاسی اعلیٰ حکام سے براہ راست تعلق ہے۔سنگھل ریاست میں محکمہ کانوں اور ارضیات کے سکریٹری اور جھارکھنڈ اسٹیٹ منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (جے ایس ایم ڈی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر تھے۔ای ڈی نے انہیں 11 مئی کو گرفتار کیا تھا اور اگلے دن 12 مئی کو جھارکھنڈ حکومت نے انہیں معطل کر دیا تھا۔

 

Related Articles