قطر ورلڈ کپ کی تقریب میں فٹ بال کے 1600 پرستاروں کی میزبانی کرے گا
دوحہ،نومبر۔قطر فٹ بال ورلڈ کپ کے لئے کوالی فائی کرنے والی ٹیموں کے تقریباً 1600 پرستاروں کو ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب میں گانے کے لیے قطر کے دورے پر مدعو کر رہا ہے جس کے تمام اخراجات قطر ادا کرے گا۔خبروں کے مطابق پرستار قطر میں کم از کم دو ہفتے قیام کریں گے اور میزبان ملک کے بارے میں سوشل میڈیا پر مثبت مواد کی تشہیر کریں گے اور 20 نومبر کو ایکواڈور کے افتتاحی میچ میں تمام 32 ٹیموں کے پرستار اپنے ملک کا ایک مخصوص نغمہ پرفارم کریں گے جس کا انتخاب منتظمین کریں گے۔عہدے داروں نے کہا ہے کہ یہ ورلڈ کپ کو بہتر بنانے کے لیے پرستاروں سے تفصیلی مشاورت کے ایک پراجیکٹ کا حصہ ہے۔اس پروگرام کے لیے ہر فٹ بال ٹیم کے 30 سے 50 پرستاروں کو بھرتی کیا جائے گا ، جب کہ واضح سیاسی وابستگی رکھنے والوں کو اس میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ریکروٹس کو دوحہ کے شمال میں البیت اسٹیڈیم میں شو کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ آپ اپنی شرٹس ، پرچموں اور اسکارف کے ساتھ گانے اور نعرے لگانے کے لیے تیار رہیں اور کیمرہ باری باری ہر فٹ بال ٹیم کے پرستاروں پر مرکوز ہو گا۔پرستاروں کو اکانومی کلاس کے فضائی ٹکٹ اور کم از کم چار دسمبر یا اگر وہ انتخاب کریں تو پورے ٹورنامنٹ کے لیے ہزاروں ڈالرز کی لاگت کے اپارٹمنٹس استعمال کرنے اور 250 قطری ریال یا 68 ڈالر یومیہ الاونس کی پیش کش کی جارہی ہے۔افتتاحی تقریب کا یہ پراجیکٹ ورلڈ کپ کے منتظمین کی جانب سے ہر ملک سے پرستاروں کے لیڈرز کے چناؤکے ایک منصوبے کا حصہ جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ IMAFAN کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا انفلوئنسرز بنیں۔ان کلیدی پرستاروں سے کہا جائے گا کہ وہ جہاں مناسب ہو قطری منتظمین کے فراہم کردہ اور ورلڈ کپ کو فروغ دینے والے مواد کو لائیک کریں اور کسی تیسری پارٹی کی پوسٹس کے لیے دوبارہ شئیر کریں۔پرستار لیڈرز کو بتایا گیا ہے کہ ہم آپ سے قطر کا ماؤتھ پیس بننیکے لیے نہیں کہہ رہے لیکن ظاہر ہے کہ آپ کے لیے یہ مناسب نہیں ہوگا کہ آپ اس ملک یا ٹورنامنٹ کے خلاف کچھ کہیں۔ انفلوئنسرز کو سوشل میڈیا پر کسی بھی جارحانہ ، تضحیک آمیز یا توہین آمیز تبصرے کے بارے میں انتظامی کمیٹی کو مطلع کرنے اور اگر ممکن ہو تو اس کے اسکرین شاٹس لینے پر بھی رضامند ہونا ہوگا۔ایک بیان میں قطری منتظمین نے کہا کہ انہوں نے ورلڈ کپ کو وزیٹرز کے لیے بہتر بنانے میں مدد کے مقصد سے 59 ملکوں کے 450 سے زیادہ لوگوں پر مشتمل پرستار لیڈرز کے ایک نیٹ ورک سے مشاورت کی ہے۔ایونٹ میں شرکت کرنے والی 32 میں سے 29 ٹیموں کے شیڈول کا اعلان قطر کے دارلحکومت دوحہ میں ایک رنگارنگ تقریب میں کیا گیا۔قطر کی سپریم کمیٹی برائے ڈیلیوری اینڈ لیگیسی نے کہا ہے کہ اب جب کہ ٹورنامنٹ قریب آرہا ہے ، ہم نے اپنے سب سے سر گرم پرستار لیڈرز کو دعوت دی ہے کہ وہ پرستاروں کے ایک چھوٹے گروپ کو نامزد کریں تاکہ وہ افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے ہمارے مہمانوں کے طور پر شامل ہوں۔ اس طرح ہم ان کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کر سکیں گے۔قطر کا دعوی ہے کہ وہ انفلوئنسرز اپنی کمیونٹیز کے اندر لیڈرز کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن فٹ بال سپورٹرز یورپ اس موقف سے اختلاف کرتا ہے۔خبروں کے مطابق ایف ایس ای کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر رونین ایوین نے بتایا کہ وہ ورلڈ کپ کے ملازمین یا رضاکار ہیں اور انہیں اسی طرح لیا جانا چاہئے۔قطر کے ایک ماہ پر مشتمل ٹورنامنٹ میں لگ بھگ 12 لاکھ بین الاقوامی سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ متحدہ عرب امارات کو فیفا نے دسمبر 2010 میں جب سے اس ٹورنامنٹ کے لیے چنا ہے ، ٹورنامنٹ کو تنقید کا سامنا ہوا ہے۔