ایران سے سعودیہ کے لیے خطرہ ، امریکہ مفادات کے تحفظ میں جھجک نہیں دکھائے گا
واشنگٹن،نومبر۔سعودیہ کو ایران کی طرف سے ممکنہ خطرات کے حوالے امریکہ کو تشویش ہے۔ امریکی فوج اور انٹیلجنس ذرائع سے سعودی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس امر کا اظہار امریکی قومی سلامتی کونسل کے ایک ذمہ دار العربیہ کو ای میل کے ذریعے سوالوں کا جوا دیتے ہوئے کیا ہے۔امریکی ذمہ دار نے بتایا امریکہ خطے می اپنے مفادات اور شرکت داروں کا دفاع کرنے میں ہچکچاہٹ نہیں دکھائے گا۔ واضح رہے وال سٹریٹ جرنل اس سے پہلے سعودیہ کو ایران سے خطرات کے بارے میں رپورت کر چکا ہے۔ سعودی اور امریکی حکام کو رپورٹ کرتے ہوئے وال سٹریٹ جرنل نے لکھا تھا امریکہ اور دوسرے ملکوں نے مشرق وسطیٰ میں اپنے افواج کے لیی چوکسی کی سطح کو بلند کر دیا ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ میں بعد ازاں رپورٹ کیا یہ خطرہ اس طرح رپورٹ ہوا تھا کہ ایران کا خطرہ 48 گھنٹوں کے اندر اندر عملی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ اس سے قبل ایرانی پاسداران کے سربراہ حسین سلامی نے پچھلے ماہ سعودیہ کو انتباہ کیا تھا کہ سعودیہ محتاط رہے۔ پاسداران سربراہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ایران میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ دوسری ایران اور سعودی عرب کے درمیان جوبائیڈن کے صدر بننے کے بعد سے بڑھ چکی ہے۔امریکہ کے موجودہ اور سابق حکام نے سعودیہ کے ساتھ مستحکم تعلقات کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تذویراتی اتحاد میں فوجی تعلقات اہم ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق امریکہ کے 70000 شہری مملکت میں کام کرتے ہیں۔منگل کے روز سعودیہ کے لیے ایران خطرے کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد ری پبلکن سینیٹر جونی ارنسٹ نے جوبائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔جونی ارنسٹ امریکی انتظامیہ کی طرف سے اپنے فضائی اور میزائل سسٹم کو ہٹانے کے کے ارادوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اس سے ہمارے مملکت میں موجود 3000 فوجیوں اور موجود ہزاروں شہریوں کو خظرات لاحق ہو سکتے ہیں۔