امیگریشن قوانین کو آسان بنانے کے منصوبے پر لز ٹرس کو پہلی کابینہ بغاوت کا سامنا
راچڈیل،اکتوبر۔برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لز ٹرس کو معیشت کو فروغ دینے میں مدد کے لیے امیگریشن قوانین کو آسان بنانے کے منصوبوں پر اپنی پہلی کابینہ بغاوت کا سامنا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ہوم سیکرٹری سویلا بریورمین اور بزنس سیکرٹری جیکب ریس موگ سمیت سینئر شخصیات قلت پیشوں کی فہرست کو کنٹرول کرنے والے واعد میں ممکنہ نرمی سے ناخوش ہیں، یہ وہ نوکریاں ہیں جہاں پوسٹوں کو پر کرنے کے لیے گھریلو لوگوں کی خاصی کمی ہے اور30 سے 40ہزار لوگوں کی آمد کو محدود کرنے والی تعداد کی حد کو بڑھایا جا سکتا ہے، دیگر نرمیوں میں انگریزی بولنے کی ضرورت کو ایک خاص مہارت سے کم کرنا شامل ہے۔ ٹوری 2019 کے منشور کے وعدے کے مطابق محترمہ بریورمین نے مسٹر ریزموگ اور بین الاقوامی تجارت کے سیکرٹری کیمی بیڈینوک کے ساتھ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خالص ہجرت کو گرنا چاہیے، برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ہوم سیکرٹری اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ خالص ہجرت کو کم کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم کم ترقی کی طرف جائیں گے، آپ دونوں کو حاصل کر سکتے ہیں، آپ ان معاشی رکاوٹوں کو حل کر سکتے ہیں، جن کے لیے اعلیٰ مہارتوں کی ضرورت ہوتی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ مجموعی نقل مکانی کو بھی کم کرنا پڑتا ہے، تاہم ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ایک ذرائع نے اصرار کیا کہ اس منصوبے میں کچھ علاقوں میں تعداد میں اضافہ اور بعض میں کمی شامل ہوگی جیسا کہ وزیر اعظم نے واضح کیا ہے ہم ان لوگوں کو بھی دیکھنا چاہتے ہیں جو معاشی طور پر غیر فعال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے چانسلر نے کہا تھا کہ پارٹ ٹائم ورکرز اپنے فوائد میں کمی دیکھیں گے جب تک کہ وہ زیادہ گھنٹے کام کرنے کے لیے اقدامات نہ کریں، کامنز میں اپنے گروتھ پلان کا اعلان کرتے ہوئے مسٹر کوارٹینگ نے کہا کہ حکومت دعویداروں سے کہے گی کہ وہ زیادہ اور بہتر معاوضہ لینے والے کام کی تلاش کے لیے فعال اقدامات کریں، یونیورسل کریڈٹ کے دعویداروں کو باقاعدگی سے اپنے ورک کوچ سے ملنا پڑے گا اگر وہ ہفتے میں کم از کم 15 گھنٹے قومی اجرت پر کام نہیں کرتے ہیں، ٹریڑری نے کہا کہ حد کو 12 گھنٹے سے بڑھانے سے اضافی1لاکھ 20ہزار فائدے کے دعویداروں کو انتہائی کام کی تلاش کے نظام میں شامل کیا جائیگا، برطانیہ میں ملازمتوں کی 1.2 ملین سے زیادہ آسامیاں ہیں اور چانسلر نے متنبہ کیا کہ لیبر مارکیٹ میں غیرفعالیت اقتصادی ترقی کو محدود کر رہی ہے۔