عصمت دری کیس میں کرکٹر لامیچھانے کی 6 اکتوبر کو خودسپردگی
کھٹمنڈو، اکتوبر۔ نیپال کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سندیپ لامیچھانے، جن پر ایک نابالغ لڑکی کی عصمت دری کا الزام ہے، نے کہا ہے کہ وہ 6 اکتوبر کو ملک واپس آکر عدالت کے سامنے خودسپردگی کریں گے۔ سندیپ نے ہفتہ کو اپنے فیس بک پر کہا، میں پورے اعتماد اور حوصلے کے ساتھ کہتا ہوں کہ میں 6 اکتوبر کو نیپال واپس آ رہا ہوں جہاں میں جھوٹے الزامات کے خلاف قانونی لڑائی کے لیے خود کو مقامی انتظامیہ کے حوالے کردوں گا۔ میں پھر کہتا ہوں کہ میں بے قصور ہوں اور مجھےاپنے ملک کی عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ معزز عدالت اس معاملے کی منصفانہ اور شفاف طریقے سے سماعت کرے گی جس سے مجھے اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں مدد ملے گی۔ قابل ذکر ہے کہ کینیا میں کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لینے گئے سندیپ لامیچھانے پر گزشتہ ماہ ایک نابالغ نے عصمت دری کا الزام لگایا تھا۔ لڑکی کی شکایت کے بعد پولیس نے اس کا طبی معائنہ کیا اور سندیپ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ نیپالی کرکٹر کے ٹھکانے کا پتہ نہ لگنے پر نیپال پولیس نے انٹرپول سے مدد مانگی۔ انٹرپول نے نیپال پولیس کی درخواست پر نیپال کے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان لامیچھانے کے خلاف ‘ڈفیوژن’ نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے 8 ستمبر کو نابالغ لڑکی کی عصمت دری کے الزام میں لامیچھانے کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ لامیچھانے اس وقت کیریبین ممالک میں روپوش ہیں۔ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں حصہ لینے والے 22 سالہ لامیچھانے نیپال کے واحد کرکٹر ہیں۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر کو دہلی کیپٹلس نے 2018 میں 20 لاکھ روپے کی بنیادی قیمت میں خریدا تھا۔