آسٹریا بھر میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے
پٹرول، بجلی سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی جائے، مقررین
ویانا،ستمبر۔موجودہ دور میں مہنگائی نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے،آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سمیت آسٹریا کی صوبائی حکومتوں میں مہنگائی کے خلاف بڑے مظاہروں میں ہر عمر کی ہزاروں خواتین ، بچوں اور نوجوانوں اور بزرگوں نے شرکت کی۔ ہفتہ کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سمیت آسٹریا کی صوبائی حکومتوں میں مہنگائی کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے، جس سے پٹرول، بجلی ،گیس،دودھ،چینی،آٹا، ٹرانسپورٹ اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہو گیا ہے جس سے گھر کا بجٹ پورا کرنے میں بہت دشواری ہو رہی ہے اور حکومت نے ابھی تک مہنگائی کے خلاف کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جس سے فیملیز کو پریشانیوں نے گھیر لیا ہے۔انہوں نے مذید کہا کہ حکومت نے تنخواہوں میں بھی مہنگائی کے تناسب سے کوئی خاص اضافہ نہیں کیا۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ ہر مزدور کی تنخوا کم از کم 2000 یورو ہونی چاہیے تاکہ زندگی گزارنے کے لیے آسانی پیدا ہو اور پٹرول،بجلی،گیس اور دوسری زندگی کی ضروریات کی چیزوں میں حکومت جلد کمی کا اعلان کرے۔ نہیں تو یہ تحریک مزید زور پکڑے گی۔ آسٹریا بھر میں مظاہروں کی قیادت آرگنائزر آسٹرین فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کررہی ہے جس کے آسٹریا بھر میں 1.2ملین ممبران ہیں۔مظاہرہ میں چیمبر آف لیبر، اپوزیشن سیاسی پارٹی SPÖ اور KPÖ اور بائیں بازو کے متعدد اتحادوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرہ سے چند گھنٹے قبل آسٹرین صدر الیگزینڈر وان ڈیر بیلن نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ مہنگائی اور اس کے نتائج بہت سے کارکنوں پر بہت زیادہ دباؤ ڈال رہے ہیں۔ توانائی کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے کے علاوہ سماجی تحفظ کی بھی ضرورت ہے۔ میں اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کرتا رہوں گا کہ ہم یہاں ایک کمیونٹی کے طور پر یکجہتی کے ساتھ کام کریں اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بہتر سے بہتر اقدامات کریں۔