ہندوستانی فٹ بال لیجنڈ سمر بنرجی انتقال کرگئے

کولکتہ، اگست۔ہندوستانی فٹ بال کے لیجنڈ اور 1956 کے میلبورن اولمپکس میں ملک کو چوتھے مقام تک پہنچانے والے سمر بنرجی کا کووڈ-19 کی وجہ سے یہاں کے سرکاری ایس ایس کے ایم اسپتال میں ہفتہ کی صبح 92 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔بنرجی کے خاندان میں ایک پوتی، ان کا اکلوتا بیٹا ان سے پہلے اس دنیا کو الوداع کہہ چکا ہے۔ان کی موت پر تعزیت کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مشہور فٹ بالر اور ممتاز کھلاڑی، سمر بنرجی کے انتقال سے میں غمزدہ ہوں۔ مغربی بنگال کی حکومت نے انہیں 2016-17 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا تھا۔ میں ان کے اہل خانہ اور مداحوں سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ وہ بہت سوں کے لیے مشعل راہ بنے رہیں گے۔‘‘بنرجی کے قریبی رشتہ داروں کے مطابق “انہیں 27 جولائی کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد بنگور اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ حالت بگڑنے پر انہیں ایس ایس کے ایم منتقل کیا گیا۔ وہ پچھلے کچھ دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے اور ہفتہ کی صبح 2 بجکر 10 منٹ پر انہوں نے آخری سانس لی۔ بنرجی جو فٹ بال کی دنیا میں بدرو کے نام سے مشہور ہیں، 30 جنوری 1930 کو مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع کے بالی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے میڈیسن کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے آر جی کار میڈیکل کالج اور ہسپتال میں شمولیت اختیار کی، لیکن فٹ بال میں کیریئر بنانے کے لیے بیچ میں ہی چھوڑ دیا۔اپنی اسکورنگ کی مہارت کے لیے مشہور بنرجی نے بالی پرتیبھا کلب کے لیے 1948 میں کولکتہ تھرڈ ڈویژن فٹ بال لیگ میں ڈیبیو کیا۔ اس کے بعد انہوں نے بی این آر اور موہن باگان کی بھی نمائندگی کی۔ بنرجی 1959 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک موہن باگان کا حصہ تھے۔سمر بدرو بنرجی نے 1956 کے میلبورن اولمپکس میں بھی ہندوستان کی کپتانی کی تھی جہاں ٹیم نے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ تاہم سیمی فائنل میں ہندوستانی ٹیم کو یوگوسلاویہ سے 1-4 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستان کانسے کے تمغے کے مقابلے میں بلغاریہ سے 0-3 سے ہار کر چوتھے نمبر پر رہا۔بنرجی نے ریٹائرمنٹ کے بعد سنتوش ٹرافی میں بنگال کے کوچ کا کردار بھی ادا کیا۔ ان کی قیادت میں ٹیم نے 1961 میں سنتوش ٹرافی کا ٹائٹل بھی جیتا تھا۔بنرجی کو 2009 میں موہن بگان رتن سے نوازا گیا تھا، جب کہ مغربی بنگال حکومت نے انہیں 2017 میں لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا تھا۔

Related Articles