لبنانی رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیلی اور غازی زعیتر کی جائیدادیں ضبط
بیروت،اگست۔لبنان کے عدالتی ذرائع کے مطابق جج نجاح عیتانی نے عارضی طور پر جائیداد ضبطی کے سلسلے میں جاری کیے گئے اس حکم میں کہا رکن پارلیمنٹ علی حسن خلیلی اور غازی زعیتر کی 100 ارب لبنانی پاونڈز کی جائیدادیں عارضی طور پر ضبط کر لی جائے۔ ان ذرائع نے بتایا ہے یہ حکم بیروت بار ایسوسی اشن کی کی طرف سے دائر کردہ درخواست پر جاری کیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا کہ مذکورہ لوگ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔واضح رہے بندرگاہ پر دو سال پہلے غیر جوہری نوعیت کا یہ سب سے بڑا دھماکا تھا۔ اس کے نتیجے میں غیر معمولی تباہی ہوئی تھی۔ 200 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے تھے جبکہ 1400 خاندان اس دھماکے کے متاثرین میں شامل ہیں۔اس سانحے کے خلاف بار ایسوسی ایشن نے 1400 متاثرہ خاندانون کی طرف سے ایک قانونی چارہ جوئی شروع کی ہے، تاہم سیاسی مداخلت کی وجہ کی بنیاد پر اس سلسلے میں تحقیقات رکی پڑی ہیں۔خلیل اور زعیترجن کا سپیکر کی امل پارٹی سے تعلق ہے۔ جج طارق بیطار کے خلاف بیس سے زائد درخواستیں دے چکے ہیں تاکہ تحقیقات کی راہ میں روڑے اٹکا سکیں۔واضح رہے تمام جماعتوں سے وابستگی رکھنے والے سیاستدانوں نے جج طارق بیطار کے سامنے پیش ہو کر کسی بھی قسم کے سوال و جواب کا سامنا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ حزب اللہ نے بھی جج طارق بیطار کے خلاف کئی درخواستیں دے کر تحقیقات روکنے کی کوشش کی ہے۔تحقیقات پچھلے سال 23 دسمبر سے رکی ہوئی ہیں۔ ادھر بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے دوسال مکمل ہونے پر متاثرہ خاندانوں نے اس معاملے میں بین الاقوامی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔