سعودی ولی عہداوریونانی وزیراعظم کے دوطرفہ فوجی، اقتصادی اور سکیورٹی سمجھوتوں پردست خط
ایتھنز،جولائی۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے یونان کے سرکاری دورے کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان فوجی، اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں دوطرفہ تعاون کے مختلف سمجھوتے طے پائے ہیں۔سعودی ولی عہد نے ایتھنز کے میکسی مِس پیلس میں یونانی وزیراعظم کیریاکوس میتسوتاکیس سے دو طرفہ ملاقات کی اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات اور باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔بعد میں انھوں نے مختلف سمجھوتوں پر دست خط کیے ہیں۔ان میں مفاہمت ایک یادداشت میں دونوں ملکوں کے درمیان سائنسی اور تکنیکی شعبے میں تعاون کے فروغ پر زوردیا گیا ہے۔قبل ازیں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایتھنز میں اپنی آمد پرایک بیان میں کہا کہ مملکت کے یونان کے ساتھ تاریخی اور قریبی تعلقات استوارہیں۔انھوں نے کہا ’’ہم یونان کو برقی باہمی رابطے کا نیٹ ورک بنانے میں مدد دیں گے اورگرین ہائیڈروجن منصوبوں میں تعاون کے طریقوں پرتبادلہ خیال کریں گے‘‘۔یونانی وزیراعظم کیریاکوس میتسوتاکیس نے ولی عہد کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ تعاون اور شراکت داری کے مواقع بڑھانے کے خواہاں ہیں اور س ضمن میں مختلف پہلوؤں پربات چیت کریں گے۔انھوں نے سعودی ولی عہد کے ایتھنز کے دورے کو دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کا موقع قراردیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان سرکاری دورے پرایتھنز کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے تو یونانی نائب وزیراعظم پاناگیوٹس پیکرمینوس نے ان کا استقبال کیا۔اس کے بعد انھیں ایک سرکاری جلوس کی شکل میں یونانی دارالحکومت میں وزیراعظم کے صدر دفتر میکسی مَس محل میں لے جایا گیا جہاں ان کے اعزاز میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔بعد میں انھوں نے یونانی وزیراعظم سے ملاقات کی ہے۔