ولیمسن، بولٹ اور ساوتھی ویسٹ انڈیز دورےکے لیے نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل

ویلنگٹن، جولائی ۔ نیوزی لینڈ نے وائٹ بال فارمیٹ میں ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے اپنی مضبوط ٹیم کا انتخاب کیا ہے، جہاں کپتان کین ولیمسن سمیت چھ سینئر کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا ہے جنہیں دورہ یورپ کے لیے آرام دیا گیا تھا۔ولیمسن، ٹرینٹ بولٹ، ڈیون کونوے، ٹم ساؤتھی انگلینڈ کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے بعد جون کے آخر میں وطن واپس لوٹ آئے تھے اور ٹام لیتھم نے آئرلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کپتانی کی تھی۔ میٹ ہنری نے بھی آئرلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنے کے بعد ٹیم چھوڑ دی اور کینٹ کے لیے کاؤنٹی کرکٹ میں شمولیت اختیار کی۔اب یہ سبھی ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے منتخب 15 رکنی اسکواڈ میں واپس آ رہے ہیں، جہاں ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز کھیلنی ہے۔ اس دورے کا آغاز 10 اگست سے جمیکا میں تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے ہوگا، اس کے بعد بارباڈوس میں تین ون ڈے میچ ہوں گے۔اس سیریز کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی اکتوبر میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی اصل تیاریاں شروع ہو جائیں گی کیونکہ سینئر کھلاڑی اب کچھ آرام کرنے کے بعد ٹیم میں شامل ہوں گے۔ولیمسن کے معاملے میں آرام اور چوٹ دونوں ہی وجہ رہی ہیں۔ ولیمسن کا آخری ٹی ٹوئنٹی گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل تھا جہاں نیوزی لینڈ کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ اس کے ساتھ ہی، اس نے اپنا آخری ون ڈے میچ مارچ 2020 کو کھیلا، جو کووڈ کی وبا کی وجہ سے کھیلوں کے بند ہونے سے پہلے آخری کرکٹ میچ تھا۔ ان چھ کھلاڑیوں کے انتخاب کا مطلب یہ تھا کہ ہنری نکولس، ول ینگ، مارک چیپ مین، ڈین کلیور، جیکب ڈفی، مائیکل ریپل، بین سیئرز اور بلیئر ٹکنر کو اسکواڈ میں جگہ نہیں مل سکی جو کہ آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ اور نیدرلینڈز کے خلاف وائٹ بال سیریز میں ٹیم کا حصہ رہے تھے۔ایڈم ملنے انجری کے باعث دورہ یورپ سے باہر ہو گئے۔ وہ ابھی تک صحت یاب نہیں ہوئے، یہی وجہ ہے کہ انہیں ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے منتخب نہیں کیا گیا۔ نیوزی لینڈ اس وقت اسکاٹ لینڈ میں ہے، جہاں اس ٹیم کو 27 اور 29 جولائی کو دو ٹی ٹوئنٹی اور 31 جولائی کو ایک ون ڈے میچ کھیلنا ہے۔ اس کے بعد ٹیم نیدرلینڈز کا سفر کرے گی، جہاں وہ 4 اور 5 اگست کو دو ٹی ٹوئنٹی کھیلے گی۔

 

Related Articles