نیرج کی نظریں عالمی خطاب پر

یوجین، جولائی۔ ٹوکیو اولمپک 2020 میں ہندوستان کے لئے پہلا اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے نیرج چوپڑا جمعرات (ہندوستان میں جمعہ کی صبح) کوعالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں بھی ہندوستان کی خشک سالی کو ختم کرنا چاہیں گے۔ ہندوستان نے 2003 میں عالمی ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں اپنا واحد تمغہ جیتا تھا، جب انجو بوبی جارج نے لانگ جمپ مقابلے میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔ اب سرفہرست جیولن تھرور نیرج چوپڑا 19 سال بعد ہندوستان کی تمغے کی امید کے طور پر مقابلے میں اتریں گے۔ نیرج نے اپنے سنہری کیریئر میں اولمپک، ایشیائی کھیل، انڈر 20 ورلڈ، کامن ویلتھ گیمز اور ڈائمنڈ لیگ میں تمغے جیتے ہیں۔ عالمی چیمپئن شپ واحد اہم ایونٹ ہے جہاں انہوں نے اب تک کوئی تمغہ نہیں جیتا۔ اس بار ان سے یہ کارنامہ بھی انجام دینے کی امید کی جارہی ہے۔ گزشتہ ماہ اپنا 2022 سیزن شروع کرنے والے نیرج تین مقابلوں میں دو بار قومی ریکارڈ توڑ چکے ہیں۔ انہوں نے اس سیزن کا آغاز فن لینڈ کے پاو نورمی گیمز میں قومی ریکارڈ توڑتے ہوئے چاندی کا تمغہ جیت کرکیاتھا۔ اس کے بعد انہوں نے کوورٹانے گیمز میں طلائی تمغہ جیتا، جبکہ اسٹاک ہوم ڈائمنڈ لیگ میں انہوں نے ایک بار پھر قومی ریکارڈ توڑتے ہوئے 89.94 میٹر کے تھرو کے ساتھ دوسرامقام حاصل کیا۔دو کوالیفائنگ گروپس میں کل 32 جیولن پھینکنے والے حصہ لیں گے۔ 12 بہترین کھلاڑی ہفتے کو ہونے والے فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گے۔ فائنل کے لیے آٹومیٹکل کوالیفکیشن مارک 83.50 میٹر ہے اور چوپڑا اسے بغیر کسی پریشانی کے حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ نیرج کا سامنا گریناڈا کے دفاعی چیمپئن اینڈرسن پیٹرس سے ہوگا، جنہوں نے اس سال تین بار 90 میٹر کا ہندسہ عبور کیا ہے۔ فن لینڈ کے اولیور ہیلینڈر، ٹوکیو اولمپک سلورمیڈلسٹ جیکب واڈلیج (چیک ریپبلک)، جرمنی کے جولین ویبر اور لندن اولمپک چیمپئن کیشورن والکوٹ دوسرے اسٹار تھرورز ہوں گے جو موجودہ اولمپک چیمپئن کو سخت ٹکردیں گے۔ نیرج دوسری بار عالمی چمپئن شپ میں حصہ لیں گے۔ لندن میں 2017 کے ایڈیشن میں، 24 سالہ کھلاڑی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہے تھے۔ کہنی کی سرجری کی وجہ سے وہ 2019 میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ نیرج کے علاوہ ایک اور ہندوستانی نوجوان جیولن پھینکنے والے کھلاڑی روہت یادو بھی مقابلے میں حصہ لیں گے۔

Related Articles