کوویڈ کی نئی قسم کا پھیلاؤ

برطانیہ سمیت یورپ میں دوبارہ پابندیاں لگنے کے خدشات پیدا ہوگئے

راچڈیل،جولائی۔یورپ میں کوویڈ انفیکشن کی نئی قسم BA.2.75میں ممکنہ طو رپر تیزی کے ساتھ اضافے نے چہرے پردوبارہماسک کے استعمال سمیت دیگر پابندیوں کے خدشات کو جنم دے دیا اس وائرس نے ہندوستان میں اپنی جڑیں مضبوط کی ہیں اسے سب سے زیادہ متعدی قسم کا انفیکشن ہو نے کا نام دیا گیا ہے۔ ماہرین وائرولوجسٹ نے خبردار کیا ہے کہ اس وائرس کا تیزی سے پھیلائو یورپی ممالک سمیت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اور اس کے اثرات جلد غالب آنے کی توقع ہے انفیکشن کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد یورپ اور برطانیہ میں بھی حفاظتی اقدامات کو دوبارہ لازم قر ار دیے جا نے کا خدشہ سر اٹھانے لگا ہے۔ سینٹورس کو زیابیر اوسٹال نامی ایک شوقیہ کوویڈ مبصر کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا جو ایک لاک ڈاؤن کے جوش میں تھا جس نے BA.2.75 سے بڑی اموات کی پیش گوئی کی ہے اس کے عرفی نام نے سائنسی حلقوں میں کچھ لوگوں کے غصے کی وجہ سے شروع کر دیا ہے جو خطرناک ناموں سے بچنا چاہتے ہیں اور وبا کی مختلف حالتوں کے لیے یونانی حروف تہجی کے استعمال پر قائم ہیں یورپ اس وقت BA.5 کی وجہ سے ہونیوالے انفیکشن میں اضافہ برداشت کر رہا ہے، اومیکرون کا ایک اور ہلکا ذیلی تناؤ جو برطانیہ میں بیک وقت تباہی پھیلا رہا ہے اسپین سمیت مشہور تعطیلات کے مقامات کے عہدیداروں جنہوں نے ایک ماہ میں اسکے انفیکشن کو دوگنا سے زیادہ ہوتے دیکھا ہے نے متنبہ کیا ہے کہ ماسک پہننے اور دیگر پابندیوں کو واپس لایا جاسکتا ہے جب تک کہ وبا پھیلنا شروع نہ ہوجائے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے پر سختی برتی جاسکتی ہے۔ بعض ماہرین کے مطابق BA.2.75 کے موسم خزاں تک مناسب طریقے سے یورپ سے ٹکرانے کا امکان نہیں ہے، کیسز کی تعداد اب بھی انتہائی کم ہے تاہم اگر یہ واقعی اتنا ہی قابل منتقلی ہے جتنا کہ ماہرین کو خدشہ ہے تو یہ نظریاتی طور پر جلد غالب آ سکتا ہے اگرچہ کچھ مشورے ہیں کہ سینٹورس آف شوٹ BA.5 سے زیادہ تیزی سے منتقل ہوسکتا ہے مگر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ زیادہ سنگین بیماری کا سبب بنے گااس تناؤ نے مغرب میں اس وقت خاصی توجہ حاصل کی جب متعدد میڈیا رپورٹس نے اس کے ممکنہ خطرے سے خبردار کیا تھایکم جولائی کو ٹویٹر پر لکھتے ہوئے مسٹر اوسٹالے نے کہامیں نے ابھی BA.2.75 قسم کا نام ایک کہکشاں کے نام پر رکھا ہے اس کا نیا نام سٹرین سینٹورسرکھا گیا ہے سینٹورس کا نام ایک برج سے لیا گیاجس میں الفا سینٹوری ہے زمین سے قریب ترین ستارہ جو 349 نوری سال دور ہے لیکن ماہرین نے اس تناؤ کے لیے اس کے عرفی نام کو مسترد کر دیاہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ کورونا بحران کے دوران لاک ڈائون اور دیگر پابندیوں نے یورپ سمیت برطانوی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا اب اگر کسی نئے انفیکشن کا پھیلائو بڑھتا ہے تو پابندیوں کی صورت میں معیشت دبائو کا شکار ہوسکتی ہے۔

Related Articles