جنوبی افریقہ کے بار میں فائرنگ سے ایک درجن سے زائد افراد ہلاک
جوہانسبرگ،جولائی۔جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کی ایک سویٹو نامی بستی میں واقع ایک بار میں نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے کم ازکم پندرہ افراد ہلاک اور دیگر نو زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق حملہ آور ایک منی بس ٹیکسی میں سوار ہو کر آئے اور بار پر اندھادھند فائرنگ شروع کردی۔جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے مغرب میں واقع سویٹو بستی میں ایک بار یا شراب خانے پر اتوار دس جولائی کی علی الصبح حملہ آوروں نے فائرنگ کر دی۔ اس کے نتیجے میں پندرہ افراد ہلاک اور دیگر نو زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق مسلح افراد ایک منی بس ٹیکسی میں سوار ہو کر آئے اور بار پر اندھادھند فائرنگ شروع کردی، جس کی وجہ سے بار کے اندر موجود افراد نے جان بچانے کی کوشش میں فرار ہونے کی کوشش کی۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے کرس ہانی برگواناتھ نامی مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔سویٹو بستی میں ملک کی سیاہ فام برادری کی سب سے بڑی آبادی مقیم ہے۔بتایا گیا ہے کہ نامعلوم حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم پولیس کی جانب سے ان کی تلاش کی جارہی ہے۔خبروں کے مطابق گوٹینگ صوبے کے پولیس کمشنر لیفٹننٹ جنرل الیا ماویل نے بتایا کہ حملے کی وجوہات واضح نہیں ہیں تاہم جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ مرد حملہ آوروں نے گروپ کی شکل میں یہ کارروائی کی ہے۔جوہانسبرگ کی سویٹو بستی میں ملک کی سیاہ فام برادری کی سب سے بڑی آبادی مقیم ہے۔ اس علاقے کے نوجوان بے روزگاری اور وسیع پیمانے پر غربت جیسے مسائل سے دوچار ہیں۔جنوبی افریقہ کا شمار دنیا کے ایسے پرتشدد ممالک میں ہوتا ہے، جہاں ہر سال بیس ہزار افراد کو قتل کیا جاتا ہے۔ یہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ فی کس قتل کی شرح میں سے ایک ہے۔قبل ازیں چھبیس جون کو جنوبی افریقہ کے ساحلی قصبے مشرقی لندن میں واقع ایک اور بار میں اکیس نوجوان افراد کی پراسرار موت ہوگئی تھی۔ ان افراد کی موت کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں۔ تفتیش کاروں نے فائرنگ اور بھگدڑ جیسی دونوں وجوہات کو مسترد کر دیا ہے۔ خدشہ ہے کہ انہیں گیس یا زہر دے کر مارا گیا ہے۔ اس واقعہ کے نتیجے میں بھی مقامی برادری میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔