بھارتی پنجابی اداکار رانا جنگ بہادر کوقابل اعتراض جملے بولنے پر گرفتار کر لیا گیا
چندی گڑھ،جولائی۔ بھارت کی پنجابی فلم انڈسٹری کے نامور اداکار رانا جنگ بہادر کو ہندو مذہبی کتاب ’رامائن‘ کے خالق لارڈ والمیکی کے متعلق قابل اعتراض جملے بولنے پر گرفتار کر لیا گیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق رانا جنگ بہادر نے والمیکی کے متعلق یہ باتیں ایک ٹی وی شو میں کہی تھیں، جس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی۔ انہوں نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے جالندھر عدالت سے رجوع کیا جہاں سے ان کی درخواست مسترد ہونے کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔رپورٹ کے مطابق رانا جنگ بہادر کے اس متنازعہ بیان کے بعد جالندھر میں انتہاء پسند ہندؤں کی طرف سے مظاہرے شروع کر دیئے تھے۔ رانا جنگ بہادر کی طرف سے اس بیان کے بعد ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ ’’میں نے آج تک جن کتابوں میں بھگوان والمیکی کے بارے میں پڑھا، وہاں یہی لکھا تھا جو میں نے ٹی وی انٹرویو میں بولا۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ ایسی کتابیں ہی نہیں چھپنی چاہئیںجن میں غلط معلومات ہوں تاکہ لوگ وہاں سے یہ معلومات پڑھ کر لاعلمی میں آگے نہ پھیلائیں۔ میری نیت بھگوان والمیکی کی توہین کرنا ہرگز نہیں تھا۔ میں نے جو کتابوں میں پڑھا وہی بول دیا۔ اس سے جن لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے میں ان سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتا ہوں۔‘‘معافی مانگنے کے باوجود گزشتہ روز ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر جالندھر پولیس نے رانا جنگ بہادر کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمان نوپور شرما اور ان کے ایک اور ساتھی نے نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کی تھی اور بعد ازاں اس پر رسمی معذرت کر لی تھی، جس کے بعد بھارت سرکارنے انہیں گرفتار کرنے اور ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی۔ اس معاملے میں انتہاء پسند ہندؤں کا موقف ہے کہ نوپورشرما نے چونکہ معافی مانگ لی ہے، لہٰذا اس کے خلاف قانونی کارروائی نہیں ہو سکتی، جبکہ رانا جنگ بہادر کے معاملے میں معافی ناکافی قرار پائی اور انہیں گرفتار کرلیا گیا۔