جنوبی افریقہ کے نائٹ کلب سے 20 نوجوانوں کی لاشیں برآمد
ایسٹ لندن،جنوبی افریقہ،جون۔جنوبی افریقہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے ایسٹ لندن نامی شہر کے ایک نائٹ کلب میں 20 نوجوان مردہ پائے گئے ہیں۔اتوار کو یہ لاشیں انیوبینی تارون نامی کلب سے ملی ہیں، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔نیوز روم افریقہ نامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے پولیس ترجمان نے کہا ہے کہ اس وقت جب ہم بات کرتے ہیں تو اس واقعے سے جڑے دیگر حالات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔برگیڈیئیر ٹمبنکوسی کینانا کا کہنا ہے کہ اس موقع پر ہم کسی بھی قسم کی قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتے۔ایسٹ کیپ میں اس وقت ایمرجنسی سروسز کے بہت سے اہلکار موجود ہیں۔اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوانوں کے بہت سے رشتہ دار ان کی لاشوں کو نہیں دیکھ پا رہے۔ مقامی لوگوں نے واقعے کے مقام کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پولیس کمشنر نے کہا ہے نومتھیتھیلی لیلیان نے ایس اے بی سی نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ ’تارون میں مبینہ طور پر بھگدڑ مچی ہے۔‘تاہم بی بی سی اب اتک سامنے آنے والی تفصیلات کی تصدیق نہیں کر سکی۔ایس اے بی سی کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ چار افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔برگیڈئیر کینانا نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر کی عمر 18 سے 20 سال کے درمیان تھی۔عنی شاہدین نے ڈیلی ڈسپیچ اخبار کو بتایا کہ لاشیں وہاں اندر ایسے بڑی تھیں جیسے وہ فرش پر گر پڑے ہوں۔‘صوبے کے محکمہ صحت کے ترجمان نے نیوز 24 کو بتایا ہے کہ لاشوں کو محتلف سرد خانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔سیانڈا مانانا نے کہا ہے کہ ’ہم موت کی ممکنہ وجوہات جانے کے لیے جتنی جلدی ممکن ہو لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرنے لگے ہیں۔‘صوبے کے وزیراعلیٰ اوسکر مابویان نے کہا ہے کہ ’جنوبی افریقہ میں پولیس کے وزیر بیکی سیل نے تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کے لیے ماہرین کی ایک اضافی ٹیم کے ساتھ جائے وقوعہ جا رہے ہیں۔‘ان کا کہنا ہے کہ ’ہم اس کا یقین نہیں کر سکتے۔۔۔ نوجوان جو بیمار نہیں تھے، جوان لوگ جنھیں اپنے خاندانوں کے سردیوں کی چھٹیاں منا رہے ہوتے۔ وہ اس طرح مارے گئے۔‘