معذور بچی کی عصمت دری معاملہ میں بی جے پی نے پرینکا کو نشانہ بنایا

نئی دہلی، جنوری ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے راجستھان کے الور میں معذور بچی کی عصمت دری معاملے میں کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ اس گھناونے واقعہ کے دوران محترمہ گاندھی راجستھان میں ہی اپنا یوم پیدائش منا رہی تھیں لیکن ان کے پاس متاثرہ کا درد بانٹنے کا وقت نہیں تھا۔بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ایک پندرہ سوہ سال کی نابالغ معذور لڑکی کی کانگریس کی حکومت والی ریاست میں عصمت دری ہوئی۔ ایک گاڑی خون سے لت پت اس لڑکی کو سڑک پر پھینک کر جاتی ہے۔ آج وہ معصوم بیٹی اسپتال میں اپنی زندگی کی لڑائی لڑرہی ہے۔ جب الور میں یہ واقعہ ہورہا تھا تب محترمہ گاندھی الور کے نہایت نزدیک رنتھمبور میں اپنا یوم پیدائش منا رہی تھیں۔انہوں نے کہاکہ غیرکانگریس حکومت ریاستوں میں مجرمانہ واقعات پر محترمہ گاندھی اور ان کے بھائی کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی سیاسی روٹیاں سینکنے اور متاثرین کے ساتھ تصویر کھینچوانے فوراً پہنچ جاتے ہیں لیکن کانگریس کے راج میں ایسے گھناونے عصمت دری کے واقعہ پر خاموش ہوجاتے ہیں۔مسٹر پاترا نے کہاکہ بی جے پی کے اراکین پارلیمان اور لیڈروں کے ایک وفد نے متاثرہ بچی کو انصاف دلانے کی اپیل پر محترمہ گاندھی سے رنتھمبور میں ملاقات کا وقت مانگا لیکن انہوں نے وقت نہیں دیا۔ محترمہ گاندھی نے اپنی ہی پارٹی کی اشوک گہلوت حکومت سے اس سلسلہ میں کارروائی یقینی بنانے کے لئے کوئی بات چیت نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ محترمہ گاندھی اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ کا نعرہ دیتی ہیں لیکن کانگریس کی حکومت والی ریاست میں لڑکیوں کی آواز کو دبا دیا جاتا ہے۔ ان کی تکلیف کو سنا نہیں جاتا۔خیال رہے کہ منگل کو الور میں ایک گونگی بہری نابالغ لڑکی کے ساتھ دہلی کی’نربھیا‘ کی طرح وحشیانہ سلوک ہوا۔ اجتماعی عصمت دری کے بعد اسے ’اوور برج‘ سے نیچے پھینک دیا گیا۔ بچی کی جان بچانے کے لئے ڈاکٹروں نے اسے الور سے جے پور ریفر کیا جہاں بدھ کو اس کی سرجری کی گئی۔

Related Articles