یارکشائر دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا: لارڈ پٹیل

ہیڈنگلے، جون۔یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے عبوری صدر لارڈ کملیش پٹیل نے انکشاف کیا ہے کہ اگر انٹرنیشنل کرکٹ کلب واپس نہیں آتا تو پاکستانی نژاد کرکٹر عظیم رفیق اور دیگر کی جانب سے نسلی ہراساں کرنے اور غنڈہ گردی کے الزامات کے بعد اس کے دیوالیہ ہونے کا امکان تھا۔ عظیم رفیق اسکینڈل کے بعد یارکشائر مشکل حالات سے گزرا ہے، اور پٹیل نے کلب میں وسیع تبدیلیاں کیں، تقریباً پوری انتظامیہ، کوچنگ اور معاون عملے کی جگہ لے لی۔ انہیں نومبر میں کلب کا عبوری صدر مقرر کیا گیا تھا۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کی تجویز کردہ تبدیلیوں کے نفاذ کے بعد، بین الاقوامی کرکٹ بالآخر ہیڈنگلے میں واپس آگئی، جو اس وقت انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان تیسرے اور آخری ٹیسٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ پٹیل نے کہا کہ کلب عظیم رفیق کے انکشافات کے تناظر میں تمام اسپانسرز پر غور کیا جا رہا ہے۔ پٹیل نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیل کے پہلے دن بی بی سی کے ٹیسٹ میچ اسپیشل کو بتایا، اگر ٹیسٹ میچ یا بین الاقوامی میچ یہاں واپس نہ آتے، تو ہم واقعی دیوالیہ ہو چکے ہوتے۔ ای سی بی کی طرف سے یارکشائر سے بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کا حق چھین لیا گیا اور کلب کو گورننس کے نئے قوانین پر ووٹ دینا پڑا، جس کی وجہ سے بالآخر انگلینڈ بورڈ نے کاؤنٹی ٹیم پر پابندی لگانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا، بلا شبہ ای سی بی یارکشائر سے بین الاقوامی کرکٹ چھیننے میں سنجیدہ تھا۔ وہ ایک ذمہ دار گورننگ باڈی ہے۔ یارکشائر نے بدقسمتی سے کرکٹ کے کھیل کو بدنام کیا، ای سی بی اپنا کام کر رہا تھا اور اسے اپنا کام صحیح طریقے سے کرنا تھا۔ لیکن مجھے امید ہے کہ مستقبل میں بھی ہمیں بین الاقوامی کرکٹ کی میزبانی ملے گی۔

Related Articles