ہیڈ کوچ ممبئی کی نوجوان ٹیم کی کارکردگی سے پرجوش ہیں

بنگلورو، جون۔ممبئی کو رنجی ٹرافی فائنل میں پہنچا کر اس کے ہیڈکوچ امول مزومدار بہت خوش ہیں۔ فائنل میں ممبئی کا مقابلہ مدھیہ پردیش سے ہوگا، جو 22 جون سے بنگلورو میں شروع ہوگا۔ جب مزومدار نے ممبئی کی کوچنگ کا چارج سنبھالا تو ان کا مقصد ممبئی کرکٹ کی وراثت کو ریڈ بال کرکٹ میں واپس لانا تھا۔ اپنے ایک سال کی ہی مدت کار میں انہوں نے اپنے ہدف کو تقریباً مکمل کر لیا ہے۔ ان کی کامیابی کا منتر بہت آسان اور واضح ہے- پروسیس کی پیروی کریں اورگرچہ آپ میچ جیت یا ہاررہے ہیں، میدان پر آخر تک اپنا پورادم خم دکھائیں۔ سیمی فائنل میں اترپردیش کو باہر کرنے کے بعد، مزومدار نے کہا، ہم فائنل نہیں ایک نیامیچ کھیلیں گے۔ ہم اسے ناک آؤٹ، کوارٹر فائنل، سیمی فائنل یا فائنل کے طور پر نہیں لے رہے ہیں۔ ہم نے ایک پروسیس بنایا ہے جو ڈریسنگ روم میں فالو ہوتا ہے اوریہ رنجی ٹرافی کے آخری دن تک فالو ہوتا ہے۔ سیزن کی شروعات ہونے کے پہلے سے ہی ہم نے یہ عہد کیاتھا۔ انہیں خوشی ہے کہ کھلاڑی انفرادی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس سے ٹیم کو بھی فائدہ ہوا ہے۔ سوید پارکر نے اپنے پہلے ہی میچ میں ڈبل سنچری اسکور کی، سرفراز خان نہ صرف سنچری پر سنچری بنا رہے ہیں بلکہ بڑی سنچریاں بھی بنا رہے ہیں، شمس ملانی گیند کے ساتھ ساتھ بلے کے ساتھ بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، یشسوی جیسوال کوتین سال بعد فرسٹ کلاس کھیلنے کا موقع ملاتو انہوں نے لگاتار تین سنچریاں اسکور کیں، آدتیہ تارے کے زخمی ہونے پر ہاردک تمورے نے وکٹ کے پیچھے اور آگے دونوں کی ذمہ داریاں بخوبی اداکیں، ارمان جعفر بھی رنگ میں آگئے اور بولرزاجتماعی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ مزومدار نے کہا کہ ٹیم نے سیزن سے پہلے چار نہیں بلکہ پانچ اہم گیند بازوں کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ کوئی بھی گیند باز میچ یا سیزن کے دوران تھکاوٹ محسوس نہ کرے۔ اب بائیں ہاتھ کے اسپنر ملانی کے پاس سیزن میں سب سے زیادہ 37 وکٹ ہیں، دھول کلکرنی اور موہت اوستھی کی تیز گیندبازی جوڑی نے مشترکہ طورپر 26 وکٹ لئے ہیں آف اسپنر تنوش کوٹیان کے پاس 18 وکٹیں ہیں۔ مزومدار نے کہا، ہمارا باؤلنگ اٹیک شاندار ہے اور وہ مسلسل سخت محنت کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ہمارے ٹرینر اور فزیو نے بھی بہترین کام کیا ہے۔ دھول نے باؤلنگ اٹیک کی اچھی قیادت کی ہے۔ وہ نوجوان گیند بازوں کواچھی طرح سے مینٹورکرتے ہیں۔ مزومدار نے کہا کہ ان کی نوجوان ٹیم نے ممبئی کرکٹ کی وراثت کو بہت اچھی طرح سے سنبھالاہے۔ ناک آؤٹ سے پہلے مزومدار نے یشسوی سے کہاتھا، اگر آپ بیٹنگ کرنا پسند کرتے ہیں تو اسے پچ پرکرکے دکھائیں، ڈریسنگ روم میں ان سب کے بارے میں بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ جیسوال نے بھی تین سنچریاں بنا کر خود کو ثابت کیا۔ سیمی فائنل کی پہلی اننگ میں انہوں نے اپنا کھاتہ کھولنے میں 54 گیندیں لیں اور 181 رنز پراپنی اننگ کو ختم کیا۔ وہ راجستھان رائلز کے لیے آئی پی ایل کا کامیاب سیزن کھیلنے کے بعد واپس آ رہے تھے۔ کوچ نے کہا، ممبئی کرکٹ کی نئی نسل لاجواب ہے۔ میں ان سے کہتا رہتا ہوں کہ اگر آپ اپنے کھیل پر مسلسل کام کررہے ہیں تودنیا آپ کی ہے۔ آپ کو پیچھے دیکھنا ہی نہیں ہے اورآگے ملنے والے مواقع کا پورا فائدہ اٹھانا ہے۔ ہر کوئی اچھا کام کر رہا ہے اور انہیں ترقی کرتے دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ فائنل کے بارے میں مزومدار نے کہا کہ ہم لوگ آگے بھی اسی پروسیس کوفالو کریں گے جو ہم نے پورے سیزین کے دوران کیا ہے۔

 

Related Articles