روس، یوکرین جنگ سے دنیا میں خوراک کا بحران آنے والا ہے، جوزپ بوریل
برسلز،جون۔ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے متنبہ کیا ہے کہ روس کی یوکرین پر جارحیت کے باعث دنیا میں خوراک کا ایسا بحران آرہا ہے جو بہت سے ملکوں میں بھوک پیدا کردے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے اردن کے دورے کے دوران ای یو ، اردن ایسوسی ایشن کونسل کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ میں پہلے 2020 کی ابتدا میں اردن آیا تھا لیکن اب میں آپ کے ملک کا دورہ روس ،یوکرین جنگ کے عین درمیان میں اس وقت کر رہا ہوں جب امکان ہے کہ خوراک کا بحران دنیا کے بہت سے ممالک میں بھوک پیدا کردے گا۔ انہوں نے ایپوکلیپسس کے تین گھوڑوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس صورتحال میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ دنیا اس وقت پستگی، جنگ اور بھوک کا سامنا کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ یورپین یونین اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر یوکرین کے خوراک کے ذخائر وہاں سے نکالنے اور اس کی سمندری بندرگاہوں کو کھولنے کیلئے کوشاں ہے تاکہ دنیا کی ایک بڑی آبادی کو خوراک کی کمی کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ یوکرین یورپ کے علاوہ افریقہ، مڈل ایسٹ اور ایشیا کے کئی ملکوں کو اس جنگ سے قبل 50 لاکھ ٹن ماہانہ خوراک فراہم کر رہا تھا لیکن اس مئی میں وہ صرف 6 لاکھ ٹن ہی فراہم کر سکا ہے۔ خوراک کی سپلائی کی اس کمی سے کوئی یوکرین میں یہ گندم نہیں کھا سکے گا اور دوسری جانب کوئی اس خوراک کے نہ ملنے کے باعث بھوک کا شکار ہوجائیگا۔