پاکستان ٹیم میں سب کپتان، حتمی فیصلہ میرا، بابر اعظم، ہم ماڈرن کرکٹ کھیل رہے ہیں
لاہور،جون۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابرا عظم نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیم میں سب کپتان ہیں، سب سے مشورہ کرتا ہوں حتمی فیصلہ میرا ہی ہوتا ہے لیکن پھر میرے نائب کپتان رضوان، شاہین، شاداب بہتر کام کرتے ہیں۔ محمد رضوان سے کافی مدد ملتی ہے۔ ہم ماڈرن کرکٹ کھیل رہے ہیں، ٹیم بنانے کے لئے تسلسل کے ساتھ چانس دینا پڑتا ہے مجھے ٹیم بنانا ہے تو مسلسل چانس دینا ہے یہی میرا ماننا ہے میں کھلاڑیوں کو مسلسل چانس دوں گا۔وہ بدھ کو لاہور میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔انگلش کائونٹی سیزن میں رنز کے ڈھیر لگانے والے شان مسعود کو سلیکٹرز ہر فارمیٹ میں نظر انداز کررہے ہیں۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے بعد ویسٹ انڈیز کی ہوم سیریز میں بائیں ہاتھ کے اوپنر کو منتخب نہ کرنے کے سلیکٹرز کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شان مسعود اوپنر ہیں، ان کا نیچے نمبروں پر کھیلنا ناانصافی اور ٹیلنٹ کا زیاں ہوگا۔ وہ نظروں میں ہیں، ہمیں بہتر لگے گا تو ٹیم میں ضرور شامل کریں گے۔ ٹاپ آرڈر میں ہی چانس دیں گے۔ محمد رضوان کی موجودگی میں نوجوان محمد حارث کو موقع دینا بہت جلدی ہو گی، محمد رضوان کے ساتھ کمبی نیشن اچھا جا رہا ہے۔ حارث کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل کرنا جلد بازی ہوگی۔ رضوان کی ٹیسٹ پرفارمنس بہت اچھی نہیں ہے لیکن ان کی مجموعی کارکردگی بہتر ہے، کارکردگی کم اور زیادہ ہوتی رہتی ہے لیکن بطور ٹیم آپ کا اتحاد اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بابر اعظم نے کہا کہ دوماہ کے وقفے کے بعد کھیل رہے ہیں، بنچ اسٹرنتھ کا علم ہے، اپنے کمبی نیشن کو بھی دیکھنا ہے۔ کسی کھلاڑی کیلئے تینوں فارمیٹ کی رینکنگ میں نمبر ایک ہونا خواب سے کم نہیں ہے۔ اس کے لئے محنت کرنا پڑتی ہے میں بھی اس کے لئے محنت کر رہا ہوں وائٹ بال میں اچھا جا رہا ہوں ٹیسٹ میں بھی اچھا کروں گا۔ ایسا نہیں کہ ایک فارمیٹ میں پہلے نمبر پر آکرایزی ہوجائیں، بہتر رہنے کیلیے فٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا ماحول کے بغیر سیریز کھیلنے اور پریس کانفرنس کرنا اچھا لگ رہا ہے۔ ویسٹ انڈیز کی سیریز کی تیاری اچھی ہو رہی ہے گرمی ضرور ہے لیکن معذرت کی کوئی بات نہیں ہے۔ دونوں بورڈز نے کھیلنے کا فیصلہ کیا تو اس موسم میں کھیلنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ پچاس اوورز ورلڈ کپ کو سامنے رکھ کر تیاری کر رہے ہیں ہم نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز بھی اسی تیاری کے ساتھ کھیلی، ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز بھی تیاریوں کا حصہ ہے۔ کوشش یہی ہے کہ اچھے کھلاڑیوں کو کھلایا جائے، اگر کوئی اچھا نہیں کھیلے گا اور مجھے لگے گا کہ کوئی ٹیم میں فٹ نہیں ہو رہا تو پھر تبدیلی کی جائے گی۔ کاؤنٹی کرکٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پلیئر اس سے کافی مستفید ہوتے ہیں، میں بطور کھلاڑی خود بہت مستفید ہوا ہوں۔ بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹیم کو لگتا ہے کہ بطور کپتان میں ان پر غالب نہیں ہوں لیکن ہر ایک شخص کا بات کرنے اور کام کرنے کا اپنا طریقہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم میں دوسرے لیگ اسپنر زاہد محمود کو شامل کیا ہے، ایسا نہیں کہ عثمان قادر کو ہی چلاتے رہے، ہم نے انہیں چیک کیا تھا انہوں نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔