ٹیسٹ میں نمبر ون پوزیشن، لارڈز میں فتح، 2016 یادگار سال رہا، مصباح
کراچی ،مئی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ سال 2016 میرے لیے بہت یادگار رہا تھا۔ اس سال پاکستان کا ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر پہنچنا بہت بڑی بات تھی۔ میں پاکستان کا پہلا کرکٹر بنا تھا جسے آئی سی سی نے اسپرٹ آف دی کرکٹ کے ایوارڈ سے نوازا تھا۔ برطانوی ویب سائٹ کو انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ 2016 میں لارڈز کے تاریخی میدان میں میرا سنچری بنانا اور پاکستان کا ٹیسٹ جیتنا میں کبھی نہیں بھول سکتا۔ اوول ٹیسٹ جیت کر ہم نے سیریز برابر کی تھی اور وزڈن کے پانچ بہترین کرکٹرز میں مجھے اور یونس خان کو شامل کیا گیا تھا۔ 2013میں جنوبی افریقا کو اسی کی سرزمین پر ون ڈے سیریز میں ہرانے والی پہلی ایشیائی ٹیم بننا اور 2017 میں ویسٹ انڈیز کو اسی کی سرزمین پر پہلی بار ٹیسٹ سیریز میں شکست دے کر اپنے کیریئر کا اختتام کرنا فراموش نہیں کر سکتا۔ مصباح الحق 2007 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل کی شکست یاد کر کے افسردہ ہو جاتے ہیں تاہم وہ دو سال بعد ہی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کا حصہ ہونے پر خوش ہیں۔ مصباح الحق نے نومبر 2014 میں آسٹریلیا کے خلاف ابوظبی ٹیسٹ میں 56 گیندوں پر ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا سرویوین رچرڈز کا عالمی ریکارڈ برابر کر دیا تھا تاہم فروری 2016 میں یہ ریکارڈ نیوزی لینڈ کے برینڈن میک کولم نے 54 گیندوں پر قائم کر دیا تھا۔ مصباح الحق کہتے ہیں ویوین رچرڈز کے ساتھ میرا نام آنا اعزاز کی بات تھی حالانکہ کوئی بھی بیٹسمین ان کی برابری نہیں کر سکتا۔