پورے ملک میں آٹھ نئی نینو یوریا فیکٹریاں لگائی جائیں گی: مودی

احمد آباد، مئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو گجرات کے گاندھی نگر میں دنیا کی پہلی نینو (مائع) کھاد کی فیکٹری کا افتتاح کیا اور کہا کہ ملک میں اس طرح کی آٹھ مزید فیکٹریاں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔اس موقع پر مسٹر مودی نے درآمدی مہنگے یوریا پر انحصار کم کرنے کے متبادل تلاش کرنے پر بھی زور دیا۔کوآپریٹو فرٹیلائزر کمپنی افکو کے ذریعہ قائم کی گئی اس فیکٹری میں روزانہ 500 ملی لیٹر کی 1.5 لاکھ بوتلیں نینو یوریا بنانے کی صلاحیت ہےمسٹر مودی نے کہا کہ یوریا کی ایک بوتل یوریا کی ایک بوری کا کام کرے گی اور کسان اسے اپنی جیب میں ڈال کر بازار سے گھر لا سکتا ہے۔ اس سے اس کی نقل و حمل کی لاگت بچ جائے گی۔ سائنسدان دیگر نینو کھادوں پر بھی کام کر رہے ہیں اور امید ہے کہ کسان یوریا کے علاوہ اس شکل میں دیگر کھادیں بھی حاصل ہو سکیں گی۔گاندھی نگر میں ایک کوآپریٹو پروگرام کے اسٹیج سے افکو کے کلول کیمپس میں قائم نینو یوریا پلانٹ کا افتتاح کرنے کے بعد مسٹر مودی نے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کھاد کے معاملات میں درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے۔ ملک کو اپنی ضرورت کا ایک چوتھائی یوریا درآمد کرنا پڑتا ہے۔ پوٹاش اور فاسفیٹ پر ہم 100 فیصد درآمدات پر منحصر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 2 برسوں میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے عالمی منڈی میں کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تھا اور اس کے بعد (روس یوکرین) جنگ آئی اور قیمتیں کئی گنا بڑھ گئیں اور دستیابی کم ہوگئیمسٹر مودی نے کہاکہ کسانوں کے تئیں حساس ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم تمام مصیبتیں برداشت کریں گے لیکن اس کا اثر کسانوں پر نہیں پڑنے دیں گے۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ حکومت نے سبسڈی دے کر کسانوں کو عالمی بازار کے جھٹکے سے بچائے رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22-2021 میں حکومت نے کھاد پر 1.60 لاکھ کروڑ روپے کی سبسڈی دی تھی جو اس سال 2 لاکھ کروڑ روپے سے اوپر تک جا سکتی ہے۔مسٹر مودی نے یہ بھی سوال کیا کہ کیا بیرون ملک سے آنے والی مہنگی کھادوں پر ہندوستانی کسانوں کا انحصار ختم نہیں کیا جا سکتا ہے؟ کیا مہنگی کھادوں کا کوئی حل نہیں ہونا چاہیے؟وزیراعظم نے کہا کہ یہ سوال آج نہیں پچھلی حکومت کے سامنے بھی تھا لیکن ہم نے اس سوال کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو ملک قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو اپنانے پر زور دے رہے ہیں وہی اس مسئلے کے حل کا حصہ بن سکتے ہیں۔مسٹر مودی نے کہا کہ مرکز میں اقتدار سنبھالنے کے بعد انہوں نے پانچ بند یوریا فیکٹریاں شروع کرنے کا عہد کیا تھا۔ ان میں سے دو کارخانے اتر پردیش اور تلنگانہ میں چالو ہوگئے ہیں، باقی تین بھی جلد شروع ہو جائیں گے۔خودکفیل ہندوستان کے اپنی حکومت کے مشن کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کوآپریٹیو بھی خود انحصاری کا ایک طاقتور نمونہ ہے۔انہوں نے گجرات میں کوآپریٹو تحریک کی مضبوطی کی تعریف کیمرکزی وزیر برائے داخلہ اور کوآپریٹیو امت شاہ نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر برائے صحت اور کیمیائی کھاد منسکھ مانڈویہ، گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور دیگر معززین موجود تھے۔ اس پروگرام میں پورے ملک کے افکو مراکز سے لاکھوں لوگوں نے آن لائن حصہ لیا۔

Related Articles