یوگی حکومت نے اہل خانہ کو بھروسہ دلایا، پورا انصاف دلایا جائے گا
ہاتھرس، اترپردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اویناش اوستھی اور ڈائرکٹر جنرل آف پولس ہتیش چندر اوستھی نے ہاتھرس میں حیوانیت کی شکار متاثرہ کے اہل خانہ سے سنیچر کے دن ملاقات کی اور انہیں انصاف دلانے کی یقین دھیانی کرائی۔
وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پہنچنے والے اعلی افسران نے بولگڑھی گاؤں میں متاثرہ اہل خانہ سے تقریبا چالیس منٹ تک بات چیت کی۔ انہوں نے متاثرہ کے اہل خانہ کی شکایتوں اور مسائل کو سنجیدگی سے سنا اور اسے نوٹ بھی کیا۔ اس دوران متاثرہ کے والدین کے علاوہ بھائی بہن بھی موجود تھے۔
پولس سربراہ نے والد کو بھروسہ دلایا کہ خاندان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی جائے گی اور ان کی بیٹی کو انصاف دلانے کے لئے حکومت پرعزم ہے۔
متاثرہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ پولس نے انہیں گھر میں نظربند کردیا ہے۔ ان کے موبائل فون بھی افسران نے سوئچ آف کرادیا ہے۔ اہل خانہ نے انتظامی افسران کے کردار کے تئیں بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔
متاثرہ کی ماں نے کہا ہے کہ ان کی موجودگی کے بغیر بیٹی کی آخری رسومات ادا کردی گئی۔ وہ افسران کے سامنے گڑگڑاتے رہے لیکن کسی نے ان کی بات نہیں سنی۔ اہل خانہ نے کہا ہے کہ ضلع کلکٹر اور پولس سپرنٹنڈنٹ جھوٹ بول رہے ہیں ۔ ڈی ایم اور ایس پی کا نارکوٹسٹ کرانا چاہئے کیونکہ جھوٹ بول رہے ہیں۔
متاثرہ لڑکی کی ماں بتایا کہ آخری مرتبہ بیٹی کا منھ بھی دیکھنے نہیں دیا، ہمیں تویہ بھی پتہ نہیں ہے کہ پولس نے کس کی لاش جلائی۔ ہم کس کی ہڈیاں لائے ہیں۔
ڈی ایم صاحب نے ہمیں کافی دھمکایا۔ کہا کہ تمہاری بیٹی کورونا سے مرجاتی تب کیا کرتے۔ متاثرہ کی بھابھی نے کہا کہ پولس نے ہم سے مارپیٹ کی۔ اس پورے معاملے کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں ہونی چاہئے۔
متاثرہ کے بھائی نے کہاکہ وہ ایس آئی ٹی کی اب تک کی جانچ سے مطمئن نہیں ہیں۔ بہن کی آبروریزی ہوئی۔ یہ بات فورنسک اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں چھپائی گئی۔ ان دونوں ہی رپورٹوں پر ہمیں یقین نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی چاروں ملزموں کو پھانسی دی جائے۔
ادھرڈی جی پی اور ایڈیشنل چیف داخلہ سکریٹری کے آنے سے پہلے گاؤں میں میڈیا کے داخلے پر روک ہٹالی گئی۔