افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے خصوصی تعلقات: ڈوبھال

دوشنبہ/نئی دہلی، مئی۔قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان افغانستان کا ایک اہم شراکت دار ہے اور افغانوں کے ساتھ اس کے خصوصی تعلقات صدیوں تک نئی دہلی کی رہنمائی کریں گے۔ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو اس کو بدل سکے۔مسٹر ڈوبھال نے یہ ریمارکس تاجکستان کے دارالحکومت میں علاقائی سیکورٹی ڈائیلاگ کے چوتھے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئےدیے۔ مسٹر ڈوبھال یہاں تاجکستان، روس، قازقستان، ازبکستان، ایران، کرغزستان اور چین کے سیکورٹی سربراہوں سے بات کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ افغانستان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔انہوں نے کہاکہ اس اجلاس میں موجود ہر فرد کو دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے لیے افغانستان کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی علاقائی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ یہاں پہلی ترجیح لوگوں کا جینے کا حق اور عزت کے ساتھ جینے کے ساتھ سبھی کے انسانی حقوق کے تحفظ کی ضرورت ہے۔مسٹر ڈوبھال نے کہاکہ ہندوستان افغانستان کا ایک اہم پارٹنر تھا اور ہے۔ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ صدیوں پر محیط خصوصی تعلقات ہندوستان کے وژن کی رہنمائی کریں گے۔ اسے کوئی چیز نہیں بدل سکتی۔انہوں نے کہا کہاگست 2021 کے بعد سے جب سے طالبان نے کابل میں اقتدار سنبھالا ہندوستان نے 50,000 ٹن گندم بھیجنے کے کل وعدوں میں سے 17,000 ٹن گندم، کوویکسین کے 500,000 کی خوراکیں، 13 ٹن ضروری جان بچانے والی ادویات اور سردیوں کے ملبوسات کے ساتھ ساتھ چھ کروڑ پولیو کے ڈوز فراہم کئے گئے ہیں جو افغانستان میں پولیو ویکسین کی خوراک کے لیے استعمال کی جائے گی۔انہوں نے افغان معاشرے کے تمام طبقات بشمول خواتین اور اقلیتوں کی حکومت میں نمائندگی کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی تاکہ افغان آبادی کے ممکنہ بڑے حصے کی اجتماعی توانائی قومی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال سکے۔انہوں نے زور دیا کہ انسانی امداد سب کے لیے قابل رسائی ہونی چاہیے اور بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تمام ذمہ داریوں کے احترام کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور نوجوان کسی بھی معاشرے کے مستقبل کے لیے اہم ہوتے ہیں۔ اس سے نہ صرف نوجوانوں میں بنیاد پرست نظریات کی افزائش کو روکنے میں مدد ملے گی بلکہ اس کا مثبت سماجی اثر بھی پڑے گا۔

Related Articles