سعودی ولی عہد سے امریکی کانگریس کیارکان کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
جدہ،مئی۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مملکت کے دورے پرآئے ہوئے کانگریس کے ارکان نے ملاقات کی ہے اور ان سے سعودی عرب اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پرتبادلہ خیال کیا ہے۔امریکی وفد میں یوٹاہ سے ری پبلکن نمائندے کرس اسٹیورٹ، پنسلوینیا سے ری پبلکن رکن کانگریس گائے ریشنتھلراور ریاست مشی گن کی ریپبلکن نمائندہ لیزا میکلین شامل تھیں۔سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی رپورٹ کے مطابق جدہ میں ملاقات میں ولی عہد نے وفد سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے مشترکہ موضوعات پرتبادلہ خیال کیا۔واضح رہے کہ صدر جوبائیڈن کے اقتدارسنبھالنے کے بعد سے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔ ان کی انتظامیہ نے یمن میں عرب اتحاد کی مہم میں واشنگٹن کی حمایت کو کم کرنے اور 2015 میں ایران کے ساتھ طے شدہ مگر بعد میں متروک جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کے فیصلے کیے ہیں۔اس کے بارے میں سعودی عرب کاکہنا ہے کہ یہ معاہدہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنے میں مؤثرثابت نہیں ہوا ہے۔سعودی عرب کے نائب وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے گذشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے صدربائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور دوسرے عہدے داروں سے ملاقات کی تھی۔جیک سلیوان نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے صدربائیڈن کی انتظامیہ کے سعودی عرب کو اپنی علاقائی سالمیت کے دفاع میں مدد دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور یمن میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں جنگ بندی کے لیے سعودی عرب کی قیادت کوسراہا۔وائٹ ہاؤس نے اس ملاقات کے بارے میں ایک بیان میں کہا کہ انھوں نے عالمی اقتصادی لچک کو یقینی بنانے کے لیے کوششوں میں ہم آہنگی اور مربوط بنانے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔شہزادہ خالد نے امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن سے بھی ملاقات کی تھی۔آسٹن نے ان سے گفتگو میں کہا:’’امریکا سعودی عرب کے ساتھ مضبوط شراکت داری کے لیے پرعزم ہے۔ میں خطے میں ایران کی تخریبی سرگرمیوں پر سعودی خدشات کی تائید کرتا ہوں اور میں یمن میں جاری موجودہ جنگ بندی کوآگے بڑھانے میں مملکت کی تعمیری کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہوں۔اس میں توسیع کی جانا چاہیے‘‘۔