توانائی بلز سے لاکھوں گھرانے متاثر
برطانیہ میں حالیہ مہنگائی 40 سال کی بلند سطح پر ہے
لندن ،مئی ۔ برطانیہ میں تیزی سے اضافہ ہوتے ہوئے انرجی بلز کے باعث لاکھوں گھرانے متاثر ہو رہے ہیں اور سٹیزن ایڈوائس بیورو کے مطابق حالیہ مہنگائی گزشتہ 40سال کی بلند ترین سطح پر ہے جو کہ 9فیصد ہے جب کہ رواں سال مارچ میں یہ 7فیصد تھی۔ بیورو کے مطابق افراط زر کی وجہ سے ایک اوسط گھرانے کو 700پونڈ سالانہ کا اضافی بوجھ اٹھانا پڑرہا ہے۔ انرجی بلز کے ساتھ ساتھ روس، یوکرین جنگ کی وجہ سے ایندھن اور خوراک کی بلند قیمتوں کے باعث بھی عام لوگوں کیلئے زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے ،مذکورہ بیورو نے حکومت سے کہا ہے کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر عوام کی مدد کے لئے اقدامات کرے اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کو قرضوں کی سہولت دینے والے ادارے بھی اس سال کے آخر تک لوگوں کی مدد کریں، حکومت کے دفتر برائے قومی شماریات کے مطابق اپریل میں مجموعی مہنگائی میں تقریبا تین چوتھائی فیصد اضافہ بجلی اور گیس کے بلز بڑھنے کی وجہ سے ہوا۔ سٹیزن ایڈوائس کے چیف ایگزیکٹو ڈیم کلیئر نے کہا کہ ان اعداد و شمار کے پس پردہ انتہائی مایوس کن کہانیاں یا واقعات ہیں کہ لوگوں نے کس طرح سے صرف اپنے کھانے پینے اور شیلٹر کی سہولیات کے لئے قربانیاں دیں، صورت حال یہ ہے کہ زیادہ غریب زیادہ متاثر ہو رہے ہیں اور آج ایک عام گھرانہ اوسطاً 1971پونڈ سالانہ اضافی ادا کررہا ہے۔ پیٹرول کی اوسطاً قیمت بھی 1.69پنس فی لیٹر ہو چکی ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے چانسلر رشی سوناک نے کہا کہ حکومت بڑھتی ہوئی مہنگائی سے لوگوں کو مکمل طور پر تحفظ نہیں دے سکتی کیونکہ مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے۔ لیبر پارٹی کے شیڈو چانسلر ریچل ریوز نے کہا کہ حکومت کا یہ رویہ مایوس کن ہے اور عوام کے لئے پریشانی کا باعث ہے۔ علاوہ ازیں بڑھتے ہوئے افراط زر پر بنک آف انگلینڈ کا ردعمل بھی حوصلہ افزا نہیں ہے کیونکہ گزشتہ سال دسمبر سے اب تک شرح سود چار بار بڑھ چکی ہے۔