ہمارا ملنگا اگلے سال اہم کردار ادا کرے گا: دھونی
ممبئی، مئی۔ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2022 کے لیگ مرحلے سے باہر ہونے اور پوائنٹس ٹیبل میں سب سے نچلے مقام کے دہانے پر ہونے کے باوجود چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی کو لے کر کافی پرجوش ہیں۔ پلے آف کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد چنئی نے آخری دو میچوں میں اپنی الیون میں تبدیلیاں کیں۔ لاستھ ملنگا کی طرح گیند بازی کرنے والے سری لنکا کے متھیشا پاتھیرانا کے ساتھ ساتھ لیگ اسپنرپرشانت سولنکی اور نارائن جگدیسن کو میچ کھیلنے کا موقع دیا گیا۔ گجرات ٹائٹنز کے خلاف اپنے آئی پی ایل ڈیبیو پر 24 رن پر دو وکٹ لینے والے پتھیرانا کو راجستھان رائلز کے خلاف درمیانی اور ڈیتھ اوورز میں گیند بازی کی ذمہ داری دی گئی۔ وکٹ ان کے ہاتھ نہیں لگا لیکن دھونی نے انہیں اور بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز مکیش چودھری کو اگلے سیزن میں اہم کردار ادا کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ میچ کے بعد کی پریزنٹیشن میں دھونی نے نوجوان کھلاڑیوں کے بارے میں کہا، مجھے لگتا ہے کہ انہیں جتنے میچ کھیلنے کو ملے اس میں انہوں نے بہت کچھ سیکھا۔ سب سے بڑی مثال مکیش کی تھی جس نے تمام (13) میچز کھیلے۔ اچھی بات یہ رہی کہ اس نے پہلے میچ سے آخری تک اپنے کھیل میں بہتری کی اوراب وہ ڈیتھ اوورمیں گیندبازی کرنے لگاہے۔ وہ واپس جا کر ان تمام میچوں سے سیکھے گا اور سمجھے گا کہ ہم اس سے کیا امید رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، تجربہ ملنے کے بعد یہ ضروری ہے کہ جب وہ اگلے سیزن کے لیے ٹیم میں آئے، تو اسے دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت نہ پڑے، یہ ذہن میں رکھنا ہوگا کہ آئی پی ایل میں کیا ہوا، اس نے کیا سیکھا اور دباؤ میں ان کی سوچ میں کیا بہتری آئی۔ نوجوان کھلاڑیوں کو یہ کرنا چاہئے۔ زیادہ تر کھلاڑیوں نے ملنے والے مواقع سے فائدہ اٹھایا ہے۔ پتھیرانا ایک ایسے کھلاڑی ہیں جن پرطویل عرصے سے چنئی کی نظریں تھیں۔ آئی پی ایل 2021 سے پہلے، پتھیرانا اور مہیش تھیکشنا کو چنئی کے نیٹ میں باؤلنگ کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ تاہم معلوم ہوا کہ سری لنکا کرکٹ نے انہیں منظوری نہیں دی کیونکہ اس وقت بنگلہ دیش کا دورہ اور سری لنکا کا ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کھیلا جا رہا تھا۔ جب ایڈم ملنے چوٹ کی وجہ سے آئی پی ایل 2022 سے باہر ہوئے تو چنئی نے پتھیرانا کو مرکزی ٹیم میں شامل کیا۔ اس چھوٹے ملنگا کی تعریف کرتے ہوئے دھونی نے کہا، ہمارا ملنگا بہت اچھا ہے، اسے پڑھنا اتنا آسان نہیں ہے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ اگلے سال ہمارے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔ دھونی کو لگتا ہے کہ اس سیزن میں ان کی ٹیم نے مستقل مزاجی کے ساتھ اچھا مظاہرہ نہیں کیا۔ سیزن کا جائزہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ہمیں ایک ٹیم کے طور پر اچھا کرناہوگا۔ ایک بات یہ تھی کہ کوئی ایک کھلاڑی اچھا کررہا تھا اور اس کے اردگرد موجود باقی سب اپناتعاون دے رہے تھے۔ میرا ایسا ماننا ہے کہ جب آپ کو موقع ملتا ہے، چاہے آپ بولر ہوں یا بلے باز۔ جب آپ سیٹ ہوتےہیں تو اس کا پورا فائدہ اٹھائیں۔ سیکھنا جاری رکھیں کیونکہ یہ ایک سال کا ٹورنامنٹ نہیں ہے، آپ اسے سال بہ سال کھیلتے ہیں۔ سیکھ کر پختگی تک پہنچ جانے کے بعد وقت آتا ہے محںت کا پھل کھانے کااور 10-12 سال کے لیے ایک بڑاآئی پی ایل کھلاڑی بننے کا۔ نوجوان کھلاڑیوں کو اسی چیزکی ضرورت ہے۔ چنئی کے ہیڈ کوچ اسٹیفن فلیمنگ مکیش کی کارکردگی سے بہت متاثر ہوئے۔ اس سیزن کے پاور پلے میں مکیش نے مشترکہ طور پر سب سے زیادہ 11 وکٹ لیے۔ دہلی کے تیز گیند باز سمرجیت سنگھ نے بھی دیپک چاہر کی غیر موجودگی میں نئی گیند کے ساتھ عمدہ اسپیل کیا۔ میچ کے بعد پریس کانفرنس میں، فلیمنگ نے کہا، مکیش شاندارکھلاڑی ثابت ہوئے، ان کی شروعات اتنی اچھی نہیں تھی لیکن ہم ان کے ساتھ کھڑے رہے اور آخر میں ہمیں اس کا پھل ملا۔ وہ بہتر ہوتے چلے گئے۔ سمرجیت نے بھی حالیہ چندمیچ کھیلنے کے بعد دباو میں اچھی گیندبازی کی۔ یہ دونوں نوجوان کھلاڑی مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے مثبت پہلوؤں کے طور پر سامنے آئے۔ فلیمنگ نے اعتراف کیا کہ ابتدائی میچوں میں ان کے پاس اِن فارم کھلاڑی نہیں تھے۔ انہوں نے کہا، ’’ہماری شروعات سست تھی اور ہم لگاتار میچ جیتنے میں ناکام رہے، یقیناً ہمارے پاس بہتر کارکردگی دکھانے کے بہت سے مواقع تھے۔ تاہم سچ یہ ہے کہ ہم سیمی فائنل (پلے آف) میں جانے کے لائق نہیں تھے۔