مقامی انتخابات میں کامیابی، اگلے برس آزادی کا دوسرا ریفرنڈم چاہتی ہوں
گلاسگو ،مئی۔ اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا اسٹرجن نے کونسل الیکشن میں شاندار فتح کے بعد ایک بار پھر اس بات کو دہرایا ہے کہ وہ اگلے سال کے آخر تک آزادی کا دوسرا ریفرنڈم کرانا چاہتی ہیں لیکن29 اپریل سے3جون تک کرائے گئے ایک تازہ ترین سروے کے مطابق صرف29فیصد افراد مستقبل قریب میں آزادی کا نیا ریفرنڈم چاہتے ہیں۔ 60فیصد عوام اس ٹائم لائن کے خلاف ہیں، سروے میں58فیصد نے کہا کہ وہ بدستور برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں ہیں جب کہ42فیصد نے آزادی کی حمایت کی ہے، جب عوام سے ان کی تین بنیادی ترجیحات پوچھی گئیں تو 61فیصد نے نیشنل ہیلتھ سروس،48فیصد نے معیشت و ملازمت، 30فیصد نے کوویڈ ریکوری، 26فیصد نے تعلیم اور صرف 10فیصد نے آزادی کو اپنی ترجیح بتایا، یونین کی حامی جماعتوں نے کہا ہے کہ اسکاٹش نیشنل پارٹی کے سیاستدان کونسل کے الیکشن کے نتائج کے بعد جو بھی دعوے کریں یہ بات واضح ہے کہ عوام کی اکثریت آزادی نہیں چاہتی ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ریفرنڈم کے بجائے ان مسائل پر توجہ دے جوکہ عوام کے لیے واقعی اہم ہیں۔