سیف القدس میان میں نہیں جائے گی، ہمیں اقصی کے لیے تیار رہنا چاہیے

غزہ،مئی۔غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سربراہ یحییٰ السنوار نے ہفتے کے روزکہا ہے کہ "القدس کی تلوارجسے ہم نے پچھلے سال کھینچا تھا، آزادی اور واپسی تک میان نہیں کیا جائے گی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ القدس کی تلوارکا نتیجہ اندازے سے کہیں زیادہ تھا اور اس کی گونج الاقصیٰ کی برکت سے پھیل رہی ہے۔غزہ شہر میں عوام سے خطاب کے دوران السنوارنے عالمی رہ نماؤں اور اسرائیلی ریاست سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصیٰ پر قبضے کو دہرانے سے روکیں۔ انہوں نے خبردار کیا ک اگر مسجد اقصیٰ کے تقدس کو پامال کیا گیا تو پوری دنیا میں یہودی اور عیسائی عبادتگاہیوں بھی غیرمحفوظ ہوجائیں گی انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ جنگ مذہبی لڑائی میں تبدیل نہ ہو لیکن اگر قابض ریاست کے رہ نما اور اس کے انتہا پسند چاہتے ہیں تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ ہم نے چیلنج کو قبول کیا ہے اور ہم اپنے مقدسات کے ساتھ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے پاس موقع ہے کہ وہ بڑی لڑائی کو روکنے کے لیے کارروائی کرے، لیکن ہم بحیثیت فلسطینی، عرب اور مسلمان اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور ہم اپنا فرض ادا کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔غزہ میں حماس کے سربراہ نے مزاحمتی دھڑوں اور ان کے عسکری ونگز کو تیار رہنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جنگ رمضان المبارک کے اختتام پر ختم نہیں ہوئی بلکہ اس کے اختتام سے شروع ہوگی۔ اگر قابض ریاست نے الاقصیٰ پر حملے بند نہ کیے تو ہماری قوم کے عوام ایک بڑی جنگ کے لیے تیار رہیں۔

Related Articles