دنیا کے عمردراز ترین شخص کین ٹناکا کی 119برس میں موت ہوگئی

ٹوکیو،اپریل۔ایک جاپانی خاتون، جن کے متعلق سمجھا جاتا تھا کہ وہ دنیا کی عمر دراز ترین شخص ہیں،کی 119برس کی عمر میں موت ہوگئی۔ کین ٹناکا کی پیدائش 2جنوری 1903کو ہوئی تھی اور انہوں نے اپنی زندگی میں جاپان کے پانچ حکمرانوں کا دور دیکھا۔جنوب مغربی جاپان کے فوکوواکا کی مقامی حکومت نے کہا کہ کین ٹناکا 19اپریل کو 119برس کی عمر میں وفات پاگئیں۔گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے ٹناکا کو دنیا کی عمردراز ترین زندہ شخص قرار دیا تھا اور ان کی وفات پر ایک ٹوئٹ کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔تنظیم کے مطابق ٹناکادنیا میں معلوم سب سے طویل عمر تک زندہ رہنے والی دوسری شخصیت تھی۔ان سے قبل ڑیاں کلیمنٹ نے سب سے زیادہ 122برس کی عمر پائی تھی، تاہم یہ دعویٰ متنازع ہے۔ٹناکا کی پیدائش 2جنوری 1903کو ہوئی۔ یہ وہی سال تھا جب رائٹ برادران نے اپنی پہلی کامیاب پرواز کی تھی۔ٹناکا کی شادی 19برس کی عمر میں ہوئی۔ ان کے چار بچے ہوئے اور انہوں نے ایک پانچویں بچے کو گود لیا۔ 1937میں ٹناکا کے سب سے بڑے بیٹے اور شوہر نے چین کے ساتھ جنگ میں حصہ لیاجب کہ وہ گھر پر ہی رہیں اور اپنی گزر بسر کے لیے نوڈلز فروخت کیے۔دو عالمی جنگوں کے علاوہ 1918کے فلو کی وبا اور کورونا وائرس کی وبا کے باوجود بھی ٹناکا صحت اور تندرستی کے ساتھ زندگی گزارتی رہیں۔ٹناکا کا کہنا تھا کہ ذائقے دار کھانے اور مطالعہ ان کی طویل العمری کے راز ہیں۔ اس کے علاوہ وہ رات کو نو بجے بستر پر چلی جاتی ہیں اور صبح چھ بجے اٹھ جاتی ہیں۔ان کے خاندان والوں کا کہنا ہے کہ وہ ریاضی اور خطاطی کی مشق روزانہ کرتی تھیں جس سے خود کو منظم رکھنے میں انہیں مدد ملتی تھی۔طویل العمری پر تحقیقات کرنے والے ادارے گیرونٹولوجی ریسرچ گروپ کے مطابق فرانس کی راہبہ سسٹر آندرے اب اس دھرتی پر رہنے والی دنیا کی سب سے زیادہ عمر والی شخصیت بن گئی ہیں۔ ان کی عمر 118برس اور 73دن ہے۔

 

Related Articles