26 سالہ علی حربی کو سر ڈیوڈ امیس کا قاتل قرار دیدیا گیا
لندن ،اپریل ۔ اولڈ بیلی عدالت کی ایک جیوری سے صرف 18 منٹ کی سماعت کے بعد آئی ایس سے مبینہ طور تعلق رکھنے والے نارتھ لندن کے کینتش ٹائون کے نوجوان 26سالہ علی حربی کو سر ڈیوڈ امیس کا قاتل قرار دیدیا۔ سرڈیوڈ ایمس کو گزشتہ سال15اکتوبر کو ان کے حلقے میں چاقو کے 20سے زیادہ وار کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ علی حربی نے الزام سے انکار کیا ہے لیکن کہا ہے کہ اس نے سرڈیوڈ کو شام پر فضائی حملہ کرنے کی حمایت کرنے پر نشانہ بنایا تھا۔ جب فیصلہ سنایا گیا تو سرڈیوڈ کی فیملی کے ارکان بھی ملزم سے کچھ فاصلے پر بیٹھے ہوئے تھے۔ جسٹس سوینی نے کہا کہ حربی علی کو، جس سے مذہبی بنیادوں پر کٹہرے میں کھڑے ہونے سے انکار کردیا تھا۔ بدھ کو سزا سنائی جائے گی۔ جیوری نے جج کو بتایا کہ ملزم کے پاس سرڈیوڈ کو نشانہ بنانے کے حوالے سے کوئی دفاع نہیں ہے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے ٹویٹ کیا ہے کہ سرڈیوڈ ایک پیارے ساتھی، سرکاری عہدیدار اور دوست تھے، میری دعائیں ان کی فیملی کے ساتھ ہیں۔ استغاثہ کے مطابق ملزم نے جلسے کے دوران این ایچ ایس ملازم بن کر 69 سالہ سرڈیوڈ کے پاس پہنچا تھا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم کیبنٹ منسٹر مائیکل گوو کو بھی نقصان پہنچانا چاہتا تھا کیونکہ اس کے خیال میں وہ مسلمانوں کیلئے ایک آفت ہیں۔ وہ لیولنگ اپ وزیر کو بھی نقصان پہنچانا چاہتا تھا لیکن فیملی سے علیحدگی کے بعد ان کے اپنے آبائی گھر سے چلے جانے کی وجہ سے انھیں چھوڑ دیا تھا۔عدالت کو بتایاگیا کہ ملزم ایم پی مائک فریر پر بھی حملہ کرنا چاہتا تھا اور لیبر لیڈر سر کیئر اسٹارمر سمیت کئی ارکان پارلیمنٹ کے بارے میں معلومات جمع کررہا تھا۔ عدالت کو بتایا گیاکہ ملزم ایک مثالی طالب علم تھا لیکن 2014 میں انتہا پسند بن کر میڈیکل کیریئر اپنانے کا خواب ترک کردیا تھا، اسے انتہاپسندی سے باز رکھنے کیلئے حکومت کی پریونٹ اسٹریٹجی ریفر کیا گیا تھا لیکن وہ خفیہ طور پر منصوبہ سازی میں مصروف رہا۔ حربی علی نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ داعش میں شمولیت کیلئے شام جانا چاہتا تھا لیکن یہ بہت مشکل تھا، اس لئے اس نے مسلمانوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس نے کہا کہ سرڈیوڈ کو قتل کرنے پر اسے کوئی شرمندگی نہیں ہے اور میں نہیں سمجھتا کہ میں نے کوئی غلط کام کیا ہے۔ اگر میں یہ سمجھتا کہ میں کوئی غلط کام کررہا ہوں تو میں یہ کرتا ہی نہیں۔ عدالت کوبتایا گیا کہ ملزم شہید ہونا چاہتا تھااور اس کا خیا ل تھا کہ سرڈیوڈ کو قتل کرنے کے بعد وہ پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن جائے گا۔