روہت کو بلے سے کرنا ہوگا حملہ

پونے، اپریل۔پانچ بار کی چیمپئن ممبئی انڈینس کو امسال کے آئی پی ایل میں مسلسل چار میچوں میں شکست ہوئی ہے۔ بدھ کو یہاں ممبئی کا مقابلہ پنجاب کنگس سے ہوگا۔ اگر ممبئی کو اس میچ میں واپسی کرنی ہے تو اس کے کپتان روہت شرما کو اپنا اصلی روپ دکھانا ہوگا۔ ممبئی انڈینس اور اس کے کپتان روہت شرما چار میچوں میں شکست کے بعد کافی دباؤ میں ہیں۔ روہت شرما نے اس سیزن میں 41 (32) اور 26 (15) جیسی اچھی اننگز کھیلی ہیں لیکن اب وہ بڑی اننگز کھیل سکتے ہیں۔ پونے میں اپنے آخری پانچ آئی پی ایل میچوں میں انہوں نے 57.67 کی اوسط اور 136.22 کے اسٹرائیک ریٹ سے 173 رنز بنائے ہیں۔ لیکن ان کی ٹیم کو یہاں ان سے ایک بڑی اننگز کی ضرورت ہے۔ ممبئی کی ٹیم میں اگر کوئی کھلاڑی چل پا رہا ہے تو وہ سوریہ کمار یادو ہیں۔ سوریہ کمار یادو نے 68 (37) اور 52(36) کی عمدہ اننگز کے ساتھ سیزن کا مثبت آغاز کیا ہے۔ حالانکہ وہ ماضی میں پنجاب کے خلاف زیادہ کچھ نہیں کر پائے تھے۔ پنجاب کے خلاف ان کی اوسط 20.08 ہے۔ آئی پی ایل میں کسی بھی ٹیم کے خلاف یہ ان کا سب سے خراب اوسط ہے لیکن ممبئی کو امید ہے کہ سوریہ کا بلہ چلے اور خوب چلے۔ اپنی سابق ٹیم ممبئی کے خلاف کھیلتے ہوئے راہول چاہر اثر بنانے کی کوشش کریں گے۔ اس نے اس سیزن میں کھیلے گئے چاروں میچوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہ سات وکٹوں کے ساتھ پنجاب کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر ہیں اور انہوں نے بلے سے 12 اور 22* رنز بھی بنائے ہیں۔ دنیا کی دیگر ٹاپ لیگز میں اپنی کلاس دکھانے کے بعد انگلینڈ کے باصلاحیت کھلاڑی لیام لیونگسٹن آخرکار آئی پی ایل میں بھی اپنا جلوہ بکھیر ہیں۔ وہ اس سیزن میں پنجاب کنگز کے لیے 190.58 کے حیران کن اسٹرائیک ریٹ سے چار اننگز میں 162 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے سی ایس کے کے خلاف کھیلے گئے میچ میں بھی وکٹیں حاصل کیں۔ اس آئی پی ایل سیزن میں تلک ورما نے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ انہوں نے اپنی چار اننگز میں مجموعی طور پر 121 رنز بنائے ہیں۔ وہ حال ہی میں کھیلی گئی سید مشتاق علی ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز (215) بنانے والوں میں سے ایک ہیں۔ اس دوران ان کا اسٹرائیک ریٹ 147.26 تھا۔ ودربھ کے وکٹ کیپر بلے باز جیتیش شرما نے اپنی وکٹ کیپنگ اور بلے بازی سے سب کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے اپنی دو اننگز میں 26 (17) اور 23 (11) رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے دو کیچ بھی لیے۔ حال ہی میں کھیلی گئی سید مشتاق علی ٹرافی میں انہوں نے سات میچوں میں 253.16 کے اسٹرائیک ریٹ سے 214 رنز بنائے۔ یہ میچ یقینی طور پر سخت ہوگا کیونکہ روہت جانتے ہیں کہ ایک اور ہار کے بعد ان کی ٹیم کے لیے واپسی کرنا مشکل ہوگا۔

 

Related Articles