ممبئی انڈینز جانتے ہیں کہ کس طرح واپسی کرنی ہے

ممبئی، اپریل۔ ’بھوک اور تڑپ‘۔ کپتان روہت شرما نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف شکست کے بعد اپنے ساتھیوں سے یہی الفاظ کہے۔ ممبئی کی یہ مسلسل تیسری شکست تھی۔ لیکن اس کے باوجود روہت ڈریسنگ روم میں اپنے ساتھیوں سے بات کرتے ہوئے مایوس نظر نہیں آئے۔ اس نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ گبھرانے کی ضرورت نہیں ہے۔لیکن کیا ممبئی نے ہفتے کو میچ کے مختصر لمحات کو حاصل کرنے کے لیے بھوک اور جوش دونوں کا مظاہرہ کیا؟ آپ پاور پلے کے بعد ہرشل پٹیل کی گیند پر روہت کے پہلے سے منصوبہ بند حملے کو آپ کس طرح بیان کریں گے جب ہرشل کے آف کٹر نے انہیں دھوکہ دے گئی؟ وہ بھی تب جب ممبئی انڈینز نے پاور پلے میں 49 رنز بنالئے تھے۔ ان کے پارٹنر ایشان کشن کے بارے میں کیا سوچتے ہیں جس نے یہ جانتے ہوئے بھی اپرکٹ کھیلا کہ مسلسل آؤٹ سائڈ دا آف اسٹمپ گیندبازی کررہی آر سی بی نے ایک آسان کیچ کے لئے ہی فائن لیگ کے فیلڈر کو شیفٹ کیا ہے؟ تلک ورما کے اس ناسمجھی بھرے رن لینے کے بارے میں کیا کہیں گے؟ عام طور پر گوگلی گیند کرنے والے ہسرنگا کی گوگلی کو پڑھنے میں ناکام رہے پولارڈ کے بارے میں آپ کیا سوچتے ہیں؟ایک موقع پر بغیر کوئی وکٹ کھوئے 50 رنز پر کھیل رہی ممبئی انڈینس نے اگلے سات اووروں میں صرف 29 رنز پر چھ وکٹ گنوا دیے۔ یہ تمام پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ ممبئی کی ٹیم بے چین، مایوس تھی۔ روہت نے ٹاس کے موقع پر کہا کہ ٹیم نے پہلی بار آئی پی ایل میں صرف دو غیر ملکی کھلاڑیوں کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیمل ملز اور ڈینیئل سامز دونوں غیر ملکی فاسٹ باؤلرز ہیں، جنہوں نے پہلے تین میچ کھیلے تھے، کو ڈراپ کر دیا گیا۔ لیکن کیا ان کی جگہ پر ڈیبیو کرنے والے رمندیپ سنگھ اور جے دیو انادکٹ نچلے آرڈر کی بیٹنگ کو تقویت دینے کے لیے کافی تھے؟اگر آپ کسی ایسے شعبوں کو نشان زد کرنا چاہتے ہیں جہاں ممبئی نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تو وہ درمیانی اوورز (7-16) میں ان کی بیٹنگ ہے ۔ اس مرحلے میں ممبئی کا رن ریٹ 6.75 ہے جو اس سیزن کی تمام ٹیموں میں سب سے کمزور ہے۔ اوسط کے لحاظ سے بھی ممبئی کھیل کے اس حصے میں بدترین نمبر پر ہے، اس سیزن میں پنجاب کنگز اور راجستھان رائلز جیسی زیادہ کامیاب ٹیموں نے مخالف بولنگ اٹیک پر ناک آؤٹ پنچ مار رہی ہے۔اپنی بلے بازی کے لیے مشہور ٹیم کے طور پر ممبئی کا ابھی آگے بڑھنا باقی ہے۔ دوسری طرف سوریہ کمار کو سہارے کی ضرورت ہے۔ اس سے پہلے پانڈیا برادران اور پولارڈ نچلے آرڈر کی کمان کر چکے ہیں۔ لیکن فروری میں ہونے والی بڑی نیلامی کے بعد صرف پولارڈ ہی رہ گئے ہیں اور انہوں نے اب تک بلے یا گیند سے کچھ نہیں کیا ہے۔ ٹم ڈیوڈ کی آخری دو میچوں سے غیر موجودگی ایک معمہ ہے۔ ڈیوڈ کو نیلامی کے دوران ممبئی نے خریدا کیونکہ ڈیوڈ میں گیندوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت ہے۔ ڈیوڈ اپنے پہلے دو میچوں میں ناکام رہے، دونوں بار اسپن کی وجہ سے آؤٹ ہوئے۔ بہر حال ڈیوڈ اپریل 2019 سے تمام ٹی۔ٹوئنٹی کرکٹ میں 152 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ اسپن میں سرفہرست کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ممبئی نے پہلے ہی چار میچوں میں 15 کھلاڑیوں کا استعمال کیا ہے، جو اس ٹورنامنٹ میں مشترکہ طور پر اب تک کا دوسرا سب سے بڑا استعمال ہے۔ اس خراب شروعات کو نئے سیزن میں تبدیل کرنے کے لیے انہیں جلد ہی اپنی بہترین الیون تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ خوش قسمتی سے ممبئی کی ماضی میں ایک سے زیادہ مواقع پر ایسی خراب شروعات ہوئی ہے۔ 2014 میں ناک آؤٹ میں جگہ بنانے سے پہلے اس نے لگاتار چار شکستوں کی ایک جیسی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 2015 میں انہوں نے اس سے بھی بدتر شروعات کی – پانچ مسلسل نقصانات کے ساتھ لیکن ٹورنامنٹ کا اختتام ٹرافی جیت کے ساتھ ہوا۔ تو اب روہت ممبئی کے ڈریسنگ روم سے کیا کہیں گے؟ ہمیں گبھرانا نہیں۔

 

Related Articles