لائبریری سے لی گئی کتاب صارف تقریباً 50 سال بعد واپس کرگیا
لندن،اپریل۔انگلینڈ میں قدیم’ لاطینی کتاب’ لندن یونیورسٹی کی لائبریری کو تقریباً 50 سال بعد واپس کر دی گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کتاب’ Querolus’ نامی ایک ڈرامے کا 1875کا ایڈیشن ہے جو صارف کی جانب سے 1974 لائبریری کو واپس کی جانے تھی۔تاہم گزشتہ ماہ ایک نامعلوم شخص نے لائبریری کو کتاب واپس کی اور اس کے ساتھ ایک نوٹ بھی دیا جس میں لائبریرین کو ہدایت کی گئی کہ اسے باہر مت پھینکنا کیونکہ اسے واپس کرنے میں نے کافی پریشانی اٹھائی ہے۔نوٹ میں مزید لکھا ہوا تھا کہ ‘محترم لائبریرین مجھے ڈر ہے کہ یہ کتاب تقریباً 50 سال سے التوا کا شکار ہے’۔دوسری جانب یونیورسٹی کے لائبریرین کو جب کتاب کے ساتھ یہ نوٹ ملا تو وہ پڑھ کر حیران ہوگئیں۔رپورٹس کے مطابق 10 پینس(برطانوی کرنسی) یومیہ کرائے پر لی گئی اس بک کا 50 سال بعد جرمانہ تقریباً 12سو پاؤنڈز( یعنی 3 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) بنتا ہے۔رپورٹس کے مطابق یہ پانچویں صدی کی ایک مزاحیہ کتاب ہے اور اس میں ایک جادوگر کی کہانی ہے جو اپنی وراثت کے ایک غریب آدمی کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتا ہے۔اطلاعات کے مطابق لائبریری میں اس کتاب کے کئی ایڈیشن موجود تھے لیکن واپس کی گئی کتاب اصل 1875 کے ایڈیشن کی ہارڈ کاپی تھی۔یونیورسٹی آفف لندن کے یونانی اور لاطینی شعبہ کے سربراہ پروفیسر گیسین کا کہنا تھا کہ لائبریری کے ایک سابق صارف کی طرف سے اتنی وفاداری دیکھ کر حیرانی ہوئی کہ وہ تقریباً 50 سال بعد ایک کتاب واپس دے گیا۔