افغانستان میں طالبان کا نیا حکم، محرم کے بغیر خواتین کے فضائی سفر پر پابندی
کابل،مارچ۔افغانستان میں برسر اقتدار طالبان نے ہفتے کو بھی درجنوں خواتین کو محرم کے بغیر ہوائی سفر کرنے سے منع کر دیا۔دو افغان ایئرلائنز کے افسران نے نام نہ بتانے کی شرط پربتایا کہ درجنوں خواتین جمعے کو مقامی اور بین الاقوامی فلائٹس کے لیے کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پہنچیں تو انہیں بتایا گیا کہ مرد نگران کی غیر موجودگی میں وہ سفر نہیں کر سکتیں۔افسران کے مطابق ان میں سے کچھ خواتین دوہری شہریت رکھتی تھیں اور وہ کینیڈا سمیت دیگر ممالک میں اپنے گھروں کو لوٹ رہی تھیں۔ان افسران کا کہنا ہے کہ یہ حکم طالبان کی قیادت کی جانب سے آیا ہے۔ان افسران کا کہنا تھا کہ ہفتے کو صوبہ ہرات میں کچھ خواتین جو اکیلی سفر کر رہی تھیں، ان کو آریانا ایئرلائنز کی فلائٹ پر سفر کرنے کی اجازت دی گئی تاہم جب تک انہیں اجازت ملی، ان کی فلائیٹس جا چکی تھیں۔اسکولوں کی دوبارہ بندش کے خلاف عالمی سطح پر بھی سخت ردِ عمل آیا ہے جب کہ افغانستان میں طالبات اور خواتین نے احتجاج بھی کیا ہے۔ہفتے کو ایئرپورٹ کے صدر اور پولیس چیف جن کا تعلق طالبان سے ہی ہے اور دونوں مذہبی رہنما ہیں، اس سلسلے میں ایئر لائنز کے حکام سے ملے ہیں۔افسران کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کئی ماہ قبل طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے حکم کہ عورتوں کو 45 کلومیٹر سے زائد سفر کے لیے مرد نگران کی ضرورت ہوگی، کا اطلاق کیا ہوائی سفر پر ہوگا یا نہیں۔خبروں کے مطابق طالبان حکام سے مؤقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔خواتین کو ہوائی سفر سے محروم کرنے کا یہ نیا حکم ایسے موقع پر آیا ہے جب طالبان نے چند روز پہلے ہی خواتین کی تعلیم جاری رکھنے کے اپنے وعدے کی تکمیل نہیں کی۔طالبان کے اس اقدام پر بین الاقوامی برادری کی جانب سے بھی ردِ عمل سامنے آ رہا ہے۔خیال رہے کہ طالبان کے گزشتہ برس کابل پر قبضے کے بعد سے اب تک کسی ملک نے ان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔