یوپی:تین مہینے کے لئے بڑھائی گئی مفت راشن اسکیم کی مدت

لکھنؤ:مارچ۔ اترپردیش میں یوگی حکومت نے ہفتہ کو اپنی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں غریب کلیان اسکیم کے تحت مفت راشن تقسیم کرنے کی اسکیم کی مدت کو تین مہینے کے لئے بڑھا دیا ہے۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں یہاں لوک سبھا میں ہوئی کابینہ کی پہلی میٹنگ میں اس تجویز کو منظوری فراہم کی گئی۔ میٹنگ کے بعد یوگی نے میڈیا نمائندوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا بحران میں فاقہ کشی سے غریب عوام کو بچانے کے لئے مرکزی حکومت کی ’وزیر اعظم ان اسکیم‘ کے تحت اترپردیش کی کی سابقہ حکومت نے مفت راشن دینے کی اسکیم کا آغاز کیا تھا۔ اس کی مدت 31مارچ کو پوری ہورہی تھی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اب اس اسکیم کو جاری رکھتے ہوئے اس کی مدت کو جون تک کے لئے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوگی نے کہا کہ مستفیدین کنبوں کو دال، ریفائنڈتیل، اور نمک دینے کی اس اسکیم سے 15کروڑ لوگوں کو فائدہ ملے گا۔میٹنگ کے بعد نائب وزیر اعلی کیشوپرساد موریہ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ یہ حکومت کا پہلا اور سب سے اہم فیصلہ ہے۔ اس میں اترپردیش کی 15کروڑ عوام کے لئے جس میں 3270کروڑ روپئے خرچ کر کے وزیر اعظم غریب کلیان ان اسکیم کے ذریعہ سے مفت راشن تقسیم کیا جارہا تھا۔ اس میں آگے بھی جاری رکھا جائے گا۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا’ اترپردیش میں نومنتخب حکومت کا پہلا فیصلہ 15کروڑ غریب عوام کو وقف ہے۔ کورونا بحران میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر شہری کو سپورٹ فراہم کرنے کے مقصد سے ان اسکیم کا آغاز کیا گیا تھا۔ اپریل 2020 سے آج مارچ 2022 تک ملک کی 80کروڑ عوام کو اس کا سیدھا فائل مل رہا ہے۔ وہیں ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کے اضافی مفت راشن تقسیم اسکیم چلائی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ انتودئے اور پاتر گرہستی کارڈ ہولڈر15کروڑ ریاستی باشندے ڈبل انجن کی حکومت میں مفت راشن کی ڈبل خوراک حاصل کررہے ہیں۔ اس اسکیم کی مدت مارچ 2022 کو ختم ہورہی تھی۔ جس پر غوروخوض کرتے ہوئے نئی حکومت کی پہلی کابینہ میٹنگ میں اسے اگلے تین مہینے تک بڑھائے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ملحوظ رہے کہ اس اسکیم کے تحت دسمبر 2021 سے ریاستی حکومت اناج کے ساتھ ساتھ ایک لیٹر ریفائنڈ تیل، ایک کلو دال اور ایک کلو نمک دے رہی ہے۔ جبکہ انتودئے زمرے کے کنبوں کو ایک کلو چینی بھی دستیاب کرائی جارہی ہے۔کابینہ کے فیصلے کے بعد اب یہ اسکیم جون 2022تک کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔

Related Articles