ویلومنی کی رہائش گاہ، کاروباری ٹھکانوں پر چھاپے

چنئی، مارچ ۔ڈائریکٹوریٹ آف ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن (ڈی وی اے سی) کے عہدیداروں نے منگل کو اے آئی اے ڈی ایم کے ’ کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ایس پی ویلومنی کی رہائش گاہوں اور کاروباری ٹھکانوں پر 2016-21 کی مدت کے دوران مبینہ طور پر آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ 58.23 کروڑ روپے کی اثاثے بنانے کے الزامات میں چھاپے مارے ۔ایک ساتھ صبح 58 مقامات پر چھاپے مارے گئے ۔ اس دوران چھ اضلاع میں مسٹر ویلومنی اور ان کے اہل خانہ کی رہائش گاہوں کے ساتھ ساتھ کیرالا میں ایک جگہ پر چھاپے مار کاروائی جاری ہے ۔کوئمبٹور میں 41 مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، جس میں ویلومنی کی رہائش گاہ بھی شامل ہے ، جنہوں نے 2016-21 میں آل انڈیا انا دراوڑا منیتر کژگم (اے آئی اے ڈی ایم کے ) کے دور حکومت میں سوگُنا پورم میں میونسپل ایڈمنسٹریشن اور دیہی ترقی کے وزیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ریاست کے دیگر مقامات پر، چنئی میں آٹھ، سیلم میں چار، تروپتور میں دو، نمککّل، کرشنا گری میں ایک ایک جگہ پر تلاش کی جا رہی ہے ۔اے آئی اے ڈی ایم کے نے مسٹر ویلومنی کے ٹھکانوں پر گذشتہ آٹھ مہینوں میں دوسری بار ہوئی چھاپہ ماری کی مذمت کی اور اسے سیاست سے متاثر قرار دیا۔ اس دوران اے آئی اے ڈی ایم کے کارکنان بڑی تعداد میں ویلومنی کے گھر کے سامنے جمع ہوگئے اور سیاسی انتقام کی بنیاد پر تلاشی مہم چلانے پر ڈی ایم کے حکومت کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے ۔چھاپے کے بعد، ویلومنی کے خلاف ایک تازہ مقدمہ درج کیا گیا، جو اب تھونڈامُتُھراسمبلی حلقہ سے موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔ ڈی وی اے سی کی جانب سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ویلومنی نے اپنے ، بیوی، بیٹے ، بیٹی، رشتہ داروں اور معاون کے نام پر جان بو جھر کر 582397052 روپے جمع کیے جو آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ ہیں۔ ڈی وی اے سی نے کہا کہ سابق وزیر کے اثاثے 27 اپریل 2016 سے 15 مارچ 2021 کے درمیان کل آمدنی کا 3928 فیصد تھے ۔ایف آئی آر کے مطابق یہ مزیز شبہ ہے کہ مسٹر ویلومنی نے غلط طریقے سے کمائی گئی رقم مختلف کمپنیوں/فرموں کو بھجوائی تھی جس میں چندر شیکھر، چندر پرکاش اور ان کے رشتہ دار شراکت دار یا شیئر ہولڈر یا ڈائریکٹر ہیں اور انہوں نے تمل ناڈو اور اس کے آس پاس کے مختلف مقامات پر اپنے رشتہ داروں اور ساتھیوں کے نام بہت سی جائیدادیں خریدی ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ویلومنی نے 2019 میں تین بار سنگاپور کا سفر کیا تھا اور تقریباً 14 دن تک وہاں مقیم تھے ۔ انہوں نے بطور وزیر اپنے دور میں ملائیشیا، تھائی لینڈ، فلپائن، برطانیہ اور مالدیپ کا دورہ بھی کیا اور وہاں تقریباً 32 دن قیام کیا تھا۔ ان کے خاندان کے افراد، بیوی ودیا دیوی، بیٹے وکاس اور سارنگی نے بھی انفرادی طور پر اور مشترکہ طور پر ہانگ کانگ، ملائیشیا، تھائی لینڈ، یو اے ای، سنگاپور، یو کے ، انڈونیشیا، آسٹریلیا اور مالدیپ جیسے مقامات کے کئی غیر ملکی سفر کیے ۔ وہ وہاں تقریباً 130 دن رہے ۔ اس دوران انہوں نے مبینہ طور پر ان ممالک میں دولت جمع کی۔

Related Articles