پنچایت انتخابات میں بدامنی برداشت نہیں کی جائے گی:ممتا بنرجی
کلکتہ ،مارچ۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے پنچایت انتخابات پر امن اندازسے انعقاد کا عزم دہراتے ہوئے پارٹی ورکروں سے کہا کہ پانچ ۔دس ووٹ زیادہ کم مل سکتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے اگر ہم صحیح سے کام کریں گے تو جیت ہمارے ہی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی ورکر کے ذریعہ بدامنی پھیلانے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی ۔کلکتہ کارپوریشن سمیت دیگر چار میونسپل کارپوریشن اور 106میونسپلٹی میں یک طرفہ جیت کے باوجود اپوزیشن جماعتیں ترنمول کانگریس پر بدامنی پھیلا کر انتخابات جیتنے کا الزامات لگارہی ہیں ۔اس وقت بھی ممتا بنرجی نے پارٹی ورکروں کو دہدایت دی تھی کہ وہ بدامنی کو برداشت نہیں کریں گی اور کوئی بھی طاقت کا استعمال نہ کرے۔اس کے باوجود میونسپلٹی انتخابات کے دوران کئی علاقوں سے بدامنی اور تنازع کی خبر آئی ۔ممتا بنرجی نے اس تناظر میں پنچایت انتخابات کو لے کر پارٹی ورکروں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل انتخابات کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے بدامنی پھیلائی ہے اور وہ ہمیں بدنام کررہی ہیں ۔وزیر اعلیٰ کے مطابق اپوزیشن نے جان بوجھ کر بارک پور-بھاٹپارہ، کانتی، بہرام پور جیسے علاقوں میں بدامنی پیدا پھیلائی گئہے۔ تاہم، ترنمول لیڈر نے پارٹی کو خبردار کیا کہ وہ نہیں چاہتے کہ پنچایت انتخابات میں اس تصویر کو دہرایا جائے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر عوام کی خدمت کریں تو لوگ ووٹ دینے کے لیے تیار ہیں۔ کس کو 5 ووٹ کم ملیں گے اور کس کو 10 ووٹ ۔زیادہ ملیں گے ۰ آپ کو اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ آنے والے دنوں میں پنچایت کا ووٹ پرامن ہو۔پنچایتی انتخابات میں ابھی ایک سال باقی ہے۔ ریاست میں 2018کے پنچایت انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر بدامنی پھیلانے کی خبر آئی تھی۔بی جے پی، کانگریس اور سی پی آئی ایم نے الزامات لگائے تھے ان کے امیدواروں کو پرچہ نامزدگی تک داخل کرنے نہیں دیا گیا ۔ پارٹی کے کئی لیڈروں کا ماننا ہے کہ ترنمول کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے نتیجے میں خمیازہ بھگتنا پڑا ترنمول لیڈر نے پارٹی کو خبردار کیا کہ وہ ریاست بھر میں پنچایتی انتخابات میںاس تصویر کو دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتی ہیں۔